Maktaba Wahhabi

90 - 896
جواب مکتوب نمبر4: بسم اللہ الرحمٰن الرحیم بخدمت جناب محمد صالح صاحب! هَدَانِيَ اللّٰه تَعَاليٰ وَاِيَّاكَ لِلَّتِي هِيَ أَقْوَمُ وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! آپ نے اس چوتھے خط میں”السلام علیکم“ کی جگہ” وعلیکم السلام“ لکھا ہے اُمید ہے آئندہ آپ اس کی ضروررعایت رکھیں گے ان شاء اللہ تعالیٰ بندہ نے صحیح طریقہ ترتیب کے پیش نظر اُوپر” وعلیکم السلام“ الخ ہی لکھا ہے۔ 1۔ آپ لکھتے ہیں”میرا اپنا یہ اصول ہےکہ ہرمسئلہ کےلیےسب سے پہلے1۔ قرآن کریم۔ 2۔ حدیث شریف۔ 3۔ اجماع۔ 4۔ قیاس“۔ اور آپ خود ہی اس سے تھوڑا ساپہلے تحریر فرماتے ہیں”فروعی مسائل میں ہم امام ابوحنیفہ کی تقلید کرتے ہیں“ تو آپ کے اپنے اندر ہی مندرجہ بالااصول کے پیش نظر آپ پر لازم ہے کہ” فروعی مسائل میں حضرت الامام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کی تقلیدکرنے“ کے اثبات میں پہلے قرآن کریم کی کوئی آیت مبارکہ پھر رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی کوئی حدیث شریف لکھیں آخر”فروعی مسائل میں حضرت الامام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کی تقلید کرنا“بھی تو ”ہرمسئلہ“میں شامل ہےنا۔ اتنی بات یادرکھنا کہ قرآن کریم کی آیت مبارکہ اور حدیث شریف نقل کرنے سے پہلےتقلید کی حقیقت سے متعلق اپنے عندیہ کو واضح الفاظ میں درج فرما لینا جیسا کہ اس بندہ نے آپ کے دس سوالات کا جواب دینے سے پہلے تقلید کی حقیقت سے متعلق واضح اور واشگاف الفاظ میں لکھا تھا”اس بندہ کے ہاں تو کسی کی دلیل شرعی کے منافی رائے کو ماننا تقلید ہے“ورنہ آپ کے ہاں تقلید کی حقیقت وہی سمجھی جائے گی جو بندہ اس سے
Flag Counter