Maktaba Wahhabi

749 - 896
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم بخدمت اقدس جناب مولانا حافظ عبدالمنان صاحب! زَادنيَ اللّٰه تَعَاليٰ وَايَّاكَ عِلْمًا نَافِعًا وَعَمَلًا مُتَقَبَّلًا السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبر کاتہ! بعد تسلیم عرض ہے کہ آپ کا رقعہ 4؍ستمبربعد نماز مغرب میرے پاس پہنچا، پڑھنے کے بعد معلوم ہوا کہ آپ نے اس حوالہ جواب نہیں دیا جو میں نے اپنے رقعہ نمبر5ص9 پر لکھا تھا کہ اگر یہ حوالہ صحیح ثابت کردے تو آگے بات کرنا ورنہ ختم (یعنی اصل کتاب سے) تو جب مولانا صاحب میں نے اس شرط کے ساتھ لکھا تھا کہ پہلے اس کو صحیح ثابت کریں پھر آگے چلنا لیکن آپ نے اس شرط کو مدنظر نہیں رکھا اس لیے آپ کے رقعہ کا جواب میں اس وقت دوں گا جب آپ یہ حوالہ صحیح ثابت کردیں اس کے پہلے نہیں کیونکہ قانون ہے۔ اذا فات الشرط فات المشروط باقی رہا مولانا صاحب کا یہ لکھنا جیسا کہ انھوں نے اپنے رقعہ نمبر 5 ص46 پر لکھا ہے کہ اگر صاحب مشکوۃ ابو داؤد کا فیصلہ نقل کرنے میں وہم کا الزام لگانے کی طرح صاحب تلخیص پر بھی امام احمد رحمۃ اللہ علیہ اور یحییٰ بن آدم رحمۃ اللہ علیہ کے فیصلہ تصنیف کے نقل کرنے میں وہم کا الزام لگا دے اور صاف صاف لفظوں میں لکھ دیں کہ امام احمد رحمۃ اللہ علیہ اور یحییٰ بن آدم رحمۃ اللہ علیہ سے تلخیص میں حافظ ابن حجر کا فیصلہ تضعیف کو نقل کرنا حافظ ابن حجر کا نرا وہم ہے تو یہ بندہ ان شاء اللہ العزیز معتبر اور مستند اصل کتاب سے فیصلہ تضعیف کا امام احمد رحمۃ اللہ علیہ اور یحییٰ بن آدم رحمۃ اللہ علیہ سے ثابت ہونا پیش کردے نیز وہ اصل کتاب بھی آپ کو دکھا دے گاالخ۔ [1] لو سنیے مولانا صاحب صاف صاف لفظوں میں:
Flag Counter