Maktaba Wahhabi

716 - 896
اپنے آپ کو حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے مقلد کہلواتے ہیں آیا یہ(رَضِيتُ لَكُمُ الخ) پر عمل ہے؟قاری صاحب! آپ کو معلوم ہونا چاہیے مسئلہ رفع الیدین ہی نہیں مسائل اور بھی ہیں۔ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے مناقب کا سہارا لیتے ہوئے قاری صاحب مزید لکھتے ہیں” نیز ترمذی ج2 ص221 ومستدرک حاکم ج2 ص319 میں آتا ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں (وما حَدَّثكم ابنُ مسعودٍ فصَدِّقوه) حضرت ا بن مسعود رضی اللہ عنہ تمھیں جو حدیث سنائیں اس کی تصدیق کرو۔ (قاری صاحب کا رقعہ نمبر 5ص17) 1۔ اولاً، قاری صاحب کی بیان کردہ اس حدیث کو دیکھنے کے لیے بندہ نے ان کے دیے ہوئے حوالوں کی طرف مراجعت کی تو مجھے یہ حدیث ترمذی اورمستدرک حاکم کے ان مقاموں پر نہیں ملی اس لیے قاری صاحب کی خدمت میں گزارش ہے کہ وہ ترمذی اورمستدرک کی جلد بیان کرنے کے ساتھ ان ابواب کی بھی نشاندہی فرمائیں جن میں یہ حدیث موجود ہو۔ ہاں ترمذی میں قاری صاحب کے ہی بیان کردہ مقام پر مندرجہ ذیل حدیث موجود ہے چنانچہ امام ترمذی لکھتے ہیں: (حَدَّثَنَا عَبْدُ اللّٰهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عِيسَى، عَنْ شَرِيكٍ، عَنْ أَبِي اليَقْظَانِ، عَنْ زَاذَانَ، عَنْ حُذَيْفَةَ، قَالَ : قَالُوا : يَا رَسُولَ اللّٰهِ لَوْ اسْتَخْلَفْتَ . قَالَ : إِنْ أَسْتَخْلِفْ عَلَيْكُمْ فَعَصَيْتُمُوهُ عُذِّبْتُمْ، وَلَكِنْ مَا حَدَّثَكُمْ حُذَيْفَةُ فَصَدِّقُوهُ، وَمَا أَقْرَأَكُمْ عَبْدُ اللّٰهِ فَاقْرَءُوهُ قَالَ عَبْدُ اللّٰهِ : فَقُلْتُ لِإِسْحَاقَ بْنِ عِيسَى : يَقُولُونَ هَذَا عَنْ أَبِي وَائِلٍ . قَالَ : لَا، عَنْ زَاذَانَ إِنْ شَاءَ اللّٰه هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ، وَهُوَ حَدِيثُ شَرِيكٍ) ۰ا ھ(ترمذی ج2 ص 221)
Flag Counter