Maktaba Wahhabi

697 - 896
نے سچ کہا(المرء يقيس على نفسه)پھر آپ ذرا قاری صاحب کے لفظ ”پڑ گئے ہوں گے“پر تھوڑا سا ہی تدبر کر لیں تو واضح ہو جائے گا کہ وہ خود پریشانی میں مبتلا خواہ مخواہ ہی یہ بات بنا رہے ہیں جس کی کوئی دلیل اور شہادت ان کے پاس موجود نہیں قاری صاحب! خود بھی تو اللہ تعالیٰ سے ڈرو صرف دوسروں کو ہی وعظ نہ کرو۔ 2۔ ثانیاً: میری عبارت پر غور کرنے سے واضح ہو رہا ہے کہ اس میں صاحب مشکوۃ سے مطلقاً اور اصلاً وہم سر زد ہونے کی نفی نہیں صرف ان کے(ليس هو بصحيح) کو ابو داؤدد کا فیصلہ قرار دینے میں ان سے وہم سر زد ہونے کی نفی ہےچنانچہ آپ بندہ کے پہلے رقعہ میں مذکور عنوان پر ہی نظر فرمالیں اس میں بھی”ایک وہم“کا لفظ موجود ہے۔ پھر نیچے عبارت میں بھی”اس مقام“کا لفظ مذکور ہے اس لیے قاری صاحب کا قول”آپ تو ایک پڑھ کر پریشان ہو رہے ہیں جبکہ صاحب مشکوۃ کے اوہام کثیرہ الخ“بندہ پر بہتان ہونے کے ساتھ ساتھ اصل بات سے بے ربط اور بے جوڑ بھی ہے۔ 3۔ ثالثاً: صاحب مشکوۃ کے اوہام کثیرہ والی بات کو چند منٹ کے لیے ہم تسلیم کر لیتے ہیں مگر اس سے یہ کیسے ثابت ہو گیا کہ صاحب مشکوۃ کا (ليس هو بصحيح) کو ابو داؤد کا فیصلہ قرار دینا ان کا وہم ہے اور ایسے ہی (بصوته الاعليٰ) اور(امرأته) کو صاحب مشکوۃ کے وہم تسلیم کر لینے کی صورت میں بھی (قال ابوداؤد:ليس هو بصحيح) الخ کا صاحب مشکوۃ کا وہم ہونا ہرگز ہرگز ثابت نہیں ہوتا تو صاحب مشکوۃ کے اوہام کثیرہ کو(قال ابوداؤد:ليس هو بصحيح الخ) کے صاحب مشکوۃ کا وہم ہونے کی دلیل بنانا قاری صاحب کا نرا وہم ہے۔ 4۔ رابعاً: قاری صاحب کی اسی اوہام کثیرہ اور چلتے چلتے ایک دو ملاحظہ کرنے والی
Flag Counter