Maktaba Wahhabi

68 - 896
حضرت الحافظ (5): بسم اللہ الرحمٰن الرحیم جناب ماسٹر صاحب! السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ آپ کو معلوم ہے کہ ہمارے باربار مطالبہ کرنے کے بعد حضرت قاضی صاحب نے اپنی چوتھی تحریر میں تقلید اور واجب کے معانی بیان کیے تھے چنانچہ بندہ نے ان کے بیان کردہ تقلید کے معنی پر پانچ اور واجب کے معنی پر دو کل سات سوالات وارد کیے تھے تاکہ حضرت قاضی صاحب ان سات سوالات کا جواب دے کر اپنے بیان کردہ معانی کی تنقیح فرمادیں یا پھر ان سوالات کے لاجواب ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے تقلید اور واجب کے صحیح معانی بیان کردیں کہ بات آگے چل سکے مگر انھوں نے ان دونوں مبنی بر انصاف صورتوں سے کوئی سی صورت بھی اختیار نہیں فرمائی بلکہ انھوں نے اپنی اس پانچویں تحریر میں اپنی پہلی تحریر میں لکھی ہوئی بات کو ایک نئے انداز میں پیش کردیا ہے تو ان کی اس پانچویں تحریر کا جواب لکھنے سے پہلے گذشتہ سات سوالات کواختصاراًدہرادینا مناسب معلوم ہوتا ہے ہو سکتا کہ حضرت قاضی صاحب اب ہی ان کا جواب لکھ دیں چنانچہ سات سوالات نیچے دیکھئے۔ 1۔ حضرت قاضی صاحب کے معنی میں جس چیز کا اثبات ہے ابن ہمام حنفی کے معنی میں اس کی نفی تو لامحالہ ان دو معنوں سے ایک معنی نادرست ہے۔ تو اب حضرت قاضی صاحب ہی فرمائیں آیا ان کا اپنا معنی درست ہے یا ابن ہمام حنفی کا؟ 2۔ حضرت قاضی صاحب کا معنی تو تمام مجتہدین سمیت پوری امت مسلمہ کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے حالانکہ کوئی مجتہد ومقلد نہیں ہوتا اور نہ ہی ساری امت مسلمہ مقلد ہے اس لیے ان کا یہ معنی کیونکر درست ہو سکتا ہے؟ 3۔ حضرت قاضی صاحب کے معنی سے لازم آتا ہے کہ مقلد تقلید کرنے سے پہلے مسائل کے قرآن و حدیث سے ثابت ہونے کا عالم ہو تو واضح ہے پھر وہ ان
Flag Counter