Maktaba Wahhabi

603 - 896
ج2 ص 545 مسند احمد ج5 ص 293 سنن الکبریٰ ج6 ص 97 عقود الجواہر المصصہ ج2 ص 62 خصائص الکبریٰ ج2 ص 103 مستدرک حاکم ج4 ص 234 محلیٰ ابن حزم ج 7 ص 45 عون المعبود ج3 ص 249 بدل المجہود ج 4 ص 249 وغیرھا کتب میں موجود ہے اور داعی امراہ بغیر ضمیر کے ہے بحوالہ راہ سنت ص 250۔ آگے جاکر مولانا حافظ عبدالمنان صاحب تحریر فرماتے ہیں بطور سرخی دے کر اس طرح ملا علی قاری حنفی اور علامہ میرک حنفی کی صاحب مشکوۃ کے حق میں شہادت۔ ملا علی قاری حنفی شرح مشکوٰۃ میں فرماتے ہیں: وقال ابوداؤد ليس هو بصحيح علي هذا المعني(یعنی وان كان سنده الخ) ترجمہ کرنے کے بعد مولانا صاحب لکھتے ہیں کہ ملا علی قاری حنفی کا صاحب مشکوۃ کے ابو داؤد سے نقل کردہ فیصلہ کی مندرجہ بالا توجیہ اور تشریح کرنا صاف صاف بتا رہا ہے کہ ملا علی قاری حنفی رحمۃ اللہ علیہ اس فیصلہ کو ابو داؤد کا فیصلہ تسلیم کرتے ہیں۔ الخ۔ 1۔ مولانا صاحب یہ جو ابو داؤد کا فیصلہ ملا علی قاری حنفی یا علامہ میرک حنفی کا فیصلہ ہے بقول شما یعنی صحیح نہیں اس صفحہ 10 پر تو مولانا صاحب احتمال رکھتا ہے کہ مراد نہ صحیح ہونا ساتھ اس طریق خاص کے ہوئے پس ضرر نہیں کرتا بیچ صحت حدیث کے۔ 2۔ دوسری بات یہ کہ غیر مفر ہے الخ۔ باقی رہا مولانا صاحب کا یہ فرمانا کہ تھوڑی دیر کے لیے ہم تسلیم کرتے ہیں کہ عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ والی روایت قابل احتجاج ہے لیکن اس کو حدیث رفع الیدین کا ناسخ قراردینا درست نہیں کیونکہ اسے ناسخ تب قرار دیا جا سکتا ہے جبکہ اس کا احادیث رفع الیدین سے متاثر ہونا ثابت ہو الخ۔ مولانا صاحب اور کوئی دلیل پیش کرو تو شاید آپ چوں و چراں کریں اس لیے میں ان ہی سے یعنی حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ ہی سے دلیل پیش کرتا ہوں۔ مظاہر حق ج1 ص258 میں ہے اور کہا ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھ اٹھائے ہم
Flag Counter