ولم يثبت حديث ابن مسعود أن النبي صلى اللّٰه عليه وسلم لم يرفع إلا في أول مرة)
جواب: مولانا صاحب حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے ترکِ رفع الیدین کی کئی روایات بیان کی گئی ہیں ایک یہی حدیث جو زیر بحث ہے جو ترمذی وغیرہ میں ہے جس کی سند میں حضرت ابن مبارک رحمۃ اللہ علیہ نہیں ہے اور اس حدیث کے الفاظ بھی جرح سے نہیں ملتے اس کے الفاظ اس طرح ہیں:
(أَلاَ أُصَلِّي بِكُمْ صَلاَةَ رَسُولِ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَصَلَّى، فَلَمْ يَرْفَعْ يَدَيْهِ إِلاَّ فِي أَوَّلِ مَرَّةٍ)
دوسری حدیث اس طرح ہے:
(اَلَا اُخْبِرُ بِكُمْ بِصَلٰوةِ رَسُولِ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ)
اور یہ حدیث حضرت عبداللہ بن مبارک کے طریق مروی ہے اس کے الفاظ بھی جرح سے نہیں ملتے۔ تیسری روایت طحاوی میں ہے:
اَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللّٰه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَرْفَعْ يَدَيْهِ إِلاَّ فِي أَوَّلِ مَرَّةٍ)
اس كے الفاظ جرح سے ملتے ہیں اور حضرت ابن مبارک کی جرح بھی اسی حدیث کے بارے میں ہے۔ چوتھی روایت دارقطنی بیہقی وغیرہ میں ہے:
(عَنْ اِبْنِ مَسْعُوْدٍ قَاَل صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟، وأبي بكر وعمر فلم يرفعوا أيديهم إلاّ عند استفتاح )
پانچویں مسند اعظم کی روایت اس طرح ہے:
(عَنْ عَبْدَ اللّٰه اِبْنِ مَسْعُوْدٍكَانَ يَرْفَعْ يَدَيْهِ فِي أَوَّلِ التَّكْبِيْرِ ثُمَّ لَا يَعُودُ اِليٰ شَئ ءِ مَنْ ذَالِكَ وَيَاْثُرُ ذَالِكَ عَنْ رَسُولِ اللّٰهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ)
محترم مکرم مولانا صاحب ان روایات کے ملاحظہ کرنے کے بعد آپ کومعلوم ہوجائےگا کہ جرح کے الفاظ تیسری حدیث طحاوی والی کے الفاظ حدیث سے
|