Maktaba Wahhabi

596 - 896
دوسروں کے رسالہ وغیرہ دیکھتا پھیرو۔ [1] خلاصہ کلام یہ کہ نہ آپ نےکوئی اعتراض اس حدیث پر کیانہ کچھ اور لہٰذا ثابت ہوا یہ حدیث تمہارے نزدیک بھی صحیح ہے۔ نتیجہ یہ نکلا کہ وہی عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ جو حدیث رفع الیدین والی روایت بیان کرتے ہیں وہی ترک رفع الیدین والی بھی روایت کرتے ہیں لہٰذا ثابت ہوا مولانا صاحب رفع الیدین منسوخ ہے۔ آگےحضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ والی روایت کے بارے میں مولانا صاحب فرماتے ہیں :حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ والی روایت بھی قابل احتجاج نہیں۔ حالانکہ جس کے بارے میں میں نے یہ لکھا تھا کہ یہ حدیث حسن ہے صحیح ہےحوالہ کےساتھ ایک دفعہ پھر مولانا صاحب سن لیں اور غوروفکر کے ساتھ پڑھے۔ امام ترمذی ج 1 ص 65 لکھتے ہیں حدیث ابن مسعود رضی اللہ عنہ حدیث حسن اور ابن حزم محلیٰ ج3 ص 88 میں لکھتے ہیں: (وهذا الحديث صحيح العرف الشذي ص 132 میں وصححه ابن القطان المغربي في كتاب الوهم والايهام وكذالك صححه ابن حزم اندلسي) اس حدیث کے بارے میں شیخ الحدیث حافظ عبدالمنان صاحب فرماتے ہیں کہ یہ حدیث قابل احتجاج نہیں دلیل یہ بیان فرماتے ہیں کہ جس باب میں امام ترمذی کا قول حدیث ابن مسعود رضی اللہ عنہ حدیث حسن ہے اسی باب میں امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے شاگرد رشید حضرت عبداللہ بن مبارک کا مندرجہ ذیل قول بھی موجود ہے: (قد ثبت حديث من يرفع، وذكر حديث الزهري، عن سالم، عن أبيه،
Flag Counter