Maktaba Wahhabi

59 - 896
”نفس تقلید کا وجوب” مذکورہ بالا آیت مبارکہ سے ثابت ہوبھی رہا ہے یا نہیں مگر انہوں نے ایسا نہیں کیا اس لیے آپ سے اپیل ہے کہ آپ ان سے ان کے دعویٰ میں مذکور الفاظ تقلیدنفس تقلید اور وجوب کے معانی متعین کروائیں، پھر ہم آپ کو بتاسکیں گے۔ آیا ان کا دعویٰ”نفس تقلید کا وجوب“ مذکورہ بالا آیت کریمہ یا قرآن حکیم کی کسی دوسری آیت مبارکہ یا رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی کسی حدیث شریف سے ثابت ہوتا بھی ہے یا نہیں؟ رہاحضرت قاضی صاحب کااپنی دوسری تحریر میں سوال جو آدمی علم نہیں رکھتا وہ ان مثالوں پر عمل کس طرح کرے، کسی اہل علم کی تقلید میں یابلاتقلید! تو اس کا جواب بھی اس وقت تک نہیں دیاجاسکتا جب تک حضرت قاضی صاحب اپنے اس سوال میں مذکور لفظ تقلید کا معنی متعین نہ فرمادیں۔ اس لیے آپ سے درخواست ہے کہ آپ حضرت قاضی صاحب سے تقلید، نفس تقلید اور وجوب کے معنی متعین کروالیں پھر ہم ان شاء اللہ العزیز ان کے اس سوال کا جواب دیں گے۔ نیز آپ کو بتائیں گے کہ ان کا دعویٰ”نفس تقلید کاوجوب“ آیت مذکورہ یا قرآن حکیم کی کسی دیگر آیت کریمہ یارسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی کسی حدیث شریف سے ثابت ہوتا بھی ہے یا نہیں؟(25شوال 1401ھ ابن عبدالحق بقلمہ سرفراز کالونی جی ٹی روڈ گوجرانوالہ) حضرت القاضی (3): نفس تقلید سے میری مراد یہ ہے کہ امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ یا امام شافعی کی تعیین ضروری نہیں البتہ جو علم نہیں رکھتا اس پر واجب ہے کہ اہل علم کی تقلید میں ان سے پوچھ کر اس پر عمل کرے اور یہی اس آیت سے ثابت ہوتاہے۔ دوسرا سوال یہ ہے کہ(لَا صَلوٰةَ بَعْدَصَلوٰةِ الْفَجْرِ) والی حدیث کسی غیر مقلد کی زبان سے نہیں سنی اور(لا صَلاةَ لِمَنْ لَمْ يَقْرَأْ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ) ہر وقت سناتے ہیں پہلی کو کیوں چھپارہے ہیں؟(شمس الدین)
Flag Counter