Maktaba Wahhabi

576 - 896
چھوڑدوں گا”۔ دستخط :امجد علی۔ تو جناب قاری صاحب! آپ نے مولوی امجد صاحب کے نام دوصفحات پر مشتمل رفعہ علیٰ وجہ البصیرت لکھا۔ رفع الیدین کی منسوخیت ثابت کرنے کی غرض سے لکھا، اور مولوی امجد صاحب کو مواضع ثلاثہ میں رفع الیدین ترک کرانے کے مقصد کو پیش نظر رکھ کر جیسا کہ مولوی امجد صاحب کی تحریر اور آپ کی طرف سے اس کے جواب سے ظاہر ہے۔ پھر آپ نے مولوی امجد صاحب کے نام لکھے ہوئے رقعہ میں اپنے بھائیوں کو اس پر کلام کرنے کی دعوت دی نیز ان کے کلام کا جواب دینے کا وعدہ فرمایا چنانچہ آپ اپنے اُسی رقعہ کے اواخرمیں لکھتے ہیں: ”اگر کسی بھائی کو ان احادیث پرکسی قسم کا کوئی اعتراض اور کوئی شک ہوتو وہ ان لکھے ہوئے صفحوں کے ساتھ جو صفحے خالی ہیں ان پراپنے اعتراض اور شک وشبہات لکھے ان شاء اللہ العزیز تسلی بخش جواب دیاجائے گا۔ “ تو محترم قاری صاحب! آپ کی اس دعوت کوقبول کرتے ہوئے آپ کے ہی ایک بھائی نے آپ کے اس رقعہ پر کلام کیا تو اب آپ کا حسبِ وعدہ فرض ہے کہ آپ اپنے اس بھائی کے کلام کا جواب دیں نہ کہ یہ لکھیں۔ ”لہٰذا اگر تمہارا مقصد یہی ہے“۔ الخ رہا آپ کا فرمان:”ٖغیر مقلدین کا مقصد ہی اور ہوتا ہے مسائل پوچھتے ہیں“۔ الخ، تو اس کا جواب مولوی امجد صاحب سے پوچھئے کہ ان کا کیا مقصد تھا؟ سر دست بندہ آپ کی دعوت کے مطابق آپ کے رقعہ پر اپنے کلام کا مقصد بتائے دیتا ہے تو غور سے سنیے کہ آپ کے اس بھائی نے جو کچھ آپ کے رقعہ پر لکھا صرف اورصرف تین مقاصد کے پیش نظر لکھا۔ 1۔ مولوی امجد، آپ اور دیگر اہل اسلام پر واضح ہوجائے کہ رفع الیدین منسوخ
Flag Counter