Maktaba Wahhabi

553 - 896
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم بخدمت جناب بھائی امجد صاحب: زِيْدَ عِلْمُكُم وَعَمَلُكُم وَشَرْفُكُم وَفَهْمُكُمْ وَعُمَرُكُمْ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ! سلام ودُعاکے بعد گزارش ہے کہ بھائی امجد صاحب آپ کچھ دوستوں کے ساتھ رفع یدین کے بارے میں گفتگو کررہے تھے اور یہ بندہ ناچیز ادھر ہی تھا۔ اسی اثنامیں آپ نے یہ کہا اگر آپ یہ ثابت کردیں کہ رفع یدین نہیں کرنا چاہیے دلیل قوی سےیا اس رفع یدین کے منسوخیت[1] پر۔ تو اب میرے پیارے بھائی آنکھوں سے پڑھیے اور دل ودماغ کے ساتھ غور وفکر کریں اور پھر کسی منصف مزاج سے فیصلہ کروائے[2] ان شاء اللہ بات سمجھ میں آجائے گی۔ دلیل:مسلم شریف ج1ص 181 اور ابوداؤد ج1 ص 143، نسائی ج1 ص 133 میں حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کی روایت ہے جس کا خلاصہ یہ ہے کہ وہ فرماتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے ہم نماز میں مصروف تھے اوررفع یدین کررہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (مَا لِي أَرَاكُمْ رَافِعِي أَيْدِيكُمْ كَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمُسٍ اسْكُنْوا فِي الصَّلاةِ) اس سے یہ دلیل ثابت ہوئی کہ رفع نہیں کرنا چاہیے اور دلیل منسوخیت پر بھی۔ اعتراض: مسلم ج1 ص 181 میں روایت ہے کہ لوگ سلام پھیرتے وقت
Flag Counter