Maktaba Wahhabi

465 - 896
کافروں پر لعنت کرتے تھے فرمایا کہ قاری سورہ بقرہ آٹھ رکعتوں میں پڑھتا تھا تو جب وہ اسے بارہ رکعتوں میں پڑھتا تو لوگ سمجھتے کہ اس نے تخفیف کردی ہے اسے مالک رحمۃ اللہ علیہ نے روایت کیا اور اس کی سند صحیح ہے اھ (ص 203) (وقال المحدث المباركفوري : قد جمع البيهقي وغيره بين روايتي السائب المختلفتين المذكورتين بأنهم كانوا يقومون بإحدى عشرة ركعة، ثم كانوا يقومون بعشرين ويوترون بثلاث .قلت : فيه : إنه لقائل أن يقول بأنهم كانوا يقومون أولا بعشرين ركعة، ثم كانوا يقومون بإحدى عشرة ركعة . وهذا هو الظاهر ؛ لأن هذا كان موافقا لما هو الثابت عن رسول اللّٰه -صلى اللّٰه عليه وسلم- وذاك كان مخالفا له فتفكر) ”اور محدث مبارکپوری رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا:” بیہقی وغیرہ نے سائب کی مذکورہ دونوں مختلف روایتوں کے درمیان اس طرح تطبیق دی ہے کہ وہ پہلے گیارہ رکعت قیام کرتے تھے پھر بیس رکعت قیام کرتے تھے اور تین وتر پڑھتے تھے۔ میں کہتا ہوں اس میں یہ ہے کہ کہنے والا کہہ سکتا ہے کہ وہ پہلے بیس رکعت قیام کرتے تھے پھر گیارہ رکعت قیام کرنے لگے اور ظاہر یہی بات ہے کیونکہ یہ اس تعداد کے مطابق ہے جورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے اور وہ اس کے مخالف ہے فتفکر۔ اھ(تحفۃالاحوذی ج2 ص 76) (اقول:ويؤيده ان عمر بن الخطاب رضي اللّٰه عنه قد ارشدهم الي أعطاء الأفْضَلُ في وقت القيام بقوله: والَّتي يَنَامُونَ عَنْهَا أفْضَلُ مِنَ الَّتي يَقُومُونَ يُرِيدُ آخِرَ اللَّيْلِ وكانَ النَّاسُ يَقُومُونَ أوَّلَهُ واعطي الافضل في كيفيته القيام بجمعه اياهم علي قاري واحد ويظهر ذالك من قوله: لو جمعت هؤلاء على قارى
Flag Counter