Maktaba Wahhabi

446 - 896
ہو۔ اگر ان روایات یا زیادہ روایات میں سے کسی ایک کو ترجیح حاصل ہو جائے مثلاً اس کے راوی کے حافظہ کی وجہ سے یا مروی عنہ کے ساتھ اس کی صحبت کی وجہ سے یا ترجیح کے اسباب میں سے کسی سبب کی وجہ سے تو فیصلہ راجح روایت کے حق میں ہوگا اور وہ حدیث مضطرب نہیں ہو گی نہ راجح روایت مضطرب ہوگی جیسا کہ ظاہر ہے اور نہ ہی مرجوح روایت کیونکہ وہ اس صورت میں شاذ یا منکر ہو گی جیسا کہ گزر چکا انتہی (ص129) اور شرح نخبہ میں ہے:”اور اگر مخالفت راوی کے بدل دینے کے ساتھ ہو اور دونوں روایتوں میں سے ایک کودوسری پر ترجیح دینے والی کوئی چیز بھی موجود نہ ہو تو اس کا نام مضطرب ہے اور یہ اکثر سند میں ہوتی ہے اور کبھی کبھی متن میں بھی واقع ہوتی ہے لیکن ایسا کم ہی ہوتا ہے کہ محدث حدیث پر اضطراب کا حکم سند کے بغیر صرف متن کے اختلاف کی وجہ سے لگائے۔ انتہی اور اس کے حاشیہ میں ہےقوله:(ولا مرجح)تو اگر ایک روایت راجح ہو جائے اس وجہ سے کہ اس کا راوی زیادہ حافظ ہو یا مروی عنہ کے ساتھ زیادہ رہا ہو بالخصوص جب وہ اس کا لڑکا یا رشتہ دار یا غلام یا اس کے شہر میں رہنے والا ہو۔ یا اس کے علاوہ ترجیح کی صورتوں میں سے کوئی قابل اعتبار صورت ہو مثلاً اس کا راوی حدیث حاصل کرنے کے وقت بالغ ہو یا اس نے خود شیخ کے لفظ سنے ہوں تو اس قسم کی ترجیح حاصل ہو جانے کی صورت میں راجح روایت کے حق میں فیصلہ ہو گا اور اس وقت حدیث مضطرب نہیں ہو گی۔ اسی طرح اگر تطبیق ممکن ہو اس طرح کہ متکلم نے ایک ہی معنی کو دوبارہ زیادہ لفظوں کے ساتھ تعبیر کردیا ہو یا دونوں میں سے ہر ایک لفظ کو کسی حالت پر محمول کردیا جائے جو دوسری حالت کے منافی نہ ہو شرح نخبہ میں ہے پس اگر ایک روایت کی مخالفت ایسی روایت سے کی جائے جو ضبط کی زیادتی یا تعداد کی کثرت کی وجہ سے یا ترجیح کی
Flag Counter