المَحْفوظُ. ومُقابِلُهُ - وهو المرجوحُ - يُقالُ لهُ: الشَّاذُّ. وهو المعتمد في تعريف الشاذ بحسب الاصطلاح وإن وقعت المخالفة مع الضعف فالراجح يقال له المعروف ومقابله يقال له المنكرمقتصرا۔ (ص 42۔ 43)
وَفيِ شَرحِ النُخبَة ايضاً: وإن كانت المُعارضة بمثله فلا يخلو إمّا أن يُمَكن الجمع بين مدلوليهما بغير تعسب :أو لا فإن أمكن الجمع ؛ فهو النوع المُسمَّى مُختلف الحديث (ص :47)
3۔ ترجمہ: ثالثا: حافظ ابن صلاح نے فرمایا: مضطرب حدیث وہ ہے جس میں روایت مختلف ہو جائے چنانچہ کوئی اسے ایک روایت کرے اور کوئی دوسرے طریقہ پر جو پہلے کے مخالفت ہو۔ ہم اسے مضطرب کا نام صرف اس وقت دیں گے جب دونوں روایتیں(قوت میں) برابر ہوں لیکن جب ان دونوں میں سے ایک کوایسی ترجیح حاصل ہو جائے کہ دوسری اس کے مقابل نہ رکھی جا سکتی ہو اس وجہ سے کہ اس کا راوی حافظے میں زیادہ ہو یا جس سےروایت کر رہا ہو اس کی صحبت اسے زیادہ میسر رہی ہو یا اس کے علاوہ ترجیح کی صورتوں میں سے کوئی صورت موجود ہو تو راجح روایت کے حق میں فیصلہ ہو گا اور اسے مضطرب نہیں کہا جائے گا اور نہ ہی اس کا حکم مضطرب والا ہو گا(علوم الحدیث ص84) اور تقریب کی شرح تدریب میں ہے:انیسویں قسم مضطرب ہے جو ایک ہی راوی سے دو یا زیادہ مرتبہ یا دو راویوں سے زیادہ راویوں سے ایسی مختلف وجوہ کے ساتھ روایت کی جائے جو ایک دوسرے کے قریب قریب ہوں ابن صلاح کی عبارت یہ ہے کہ وہ وجوہ ایک دوسری کے برابر ہوں اور ابن جماعۃ کی عبارت یہ ہے کہ وہ ایک دوسری کی برابر کی مدمقابل ہوں اور ان وجوہ کے درمیان ترجیح دینے والی کوئی چیز موجود نہ
|