Maktaba Wahhabi

353 - 896
(ابن عدي بن كعب القرشي العدوي، أمير المؤمنين، مشهور جم المناقب، استشهد في ذي الحجة سنة ثلاث وعشرين، وولى الخلافة عشر سنين ونصفاً)1ھ۔ (تقریب) ”عمر بن خطاب قرشی عدوی امیر المومنین مشہور ہیں بہت زیادہ مناقب رکھنے والے ہیں ذی الحجۃ 23ھ میں شہید کئے گئے اور ساڑھے دس سال خلافت پائی۔ “ تو آپ غور فرمائیں محمد بن کعب قرظی عمرفاروق رضی اللہ عنہ کی شہادت سے تقریباً سترہ سال بعد پیدا ہوئے تو وہ عہد فاروقی کے حالات سے براہ راست کیسے واقف ہوسکتے ہیں صاحب کا عہد فاروقی کے حالات سے براہ راست واقف ہونا تو دور کی بات ہے وہ تو عہد عثمانی اور عہد علوی کے حالات سے بھی براہ راست واقف نہیں۔ محمد بن کعب قرظی کی طرح یزید بن رومان اور یحییٰ بن سعید انصاری بھی عہد فاروقی حالات سے براہ راست آگاہ نہیں کیونکہ یہ سب کے سب عمرفاروق رضی اللہ عنہ کے شہید ہو جانے کے بعد پیدا ہوئے ہیں چنانچہ محمد بن کعب قرظی عمرفاروق رضی اللہ عنہ شہادت کے بعد پیدا ہونا تو گزر چکا اور دوسرے دونوں بزرگوں کے بارے میں صاحب آثار السنن تعلیق میں فرماتے ہیں: (يَزِيدَ بْنِ رُومَانَ لمَ ْيُدْرِكُ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ) ”یزید بن رومان نے عمر بن خطاب کو نہیں پایا۔ “ اس کے بعد تعلیق کی عبارت موقع و محل کے مناسب نہیں وللتفصیل موضع آخر۔ نیز فرماتے ہیں: (رجاله ثقات لكن يحيٰ بن سعيد الأنصاري لمَ ْيُدْرِكُ عُمَرَ رضي اللّٰه عنه) (ص205، ص206) ”اس کے راوی ثقہ ہیں مگر یحییٰ بن سعیدانصاری نے عمر رضی اللہ عنہ کو نہیں پایا۔ “
Flag Counter