علامہ بدر الدین عینی رحمۃ اللہ علیہ عمدۃ القاری کتاب صلاۃ التراویح میں حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا کی حدیث (مَا كَانَ يَزِيدُ فِي رَمَضَانَ) کی شرح کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
(قَوْلُه:ماكان يزيد في رمضان الي اخره فان قلت روي أَبو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ من حَدِيثِ ابْنِ عَبَّاسٍ كَانَ رَسُولُ اللّٰه صَلَّى اللّٰه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِي رَمَضَانَ عِشْرِينَ رَكْعَةً و الْوِتْرِ قلت هذا الحديث رواه ايضا ابو القاسم البغوي في معجم الصحابة قال حدثنا منصور بن ابي مزاحم حدثنا أَبُو شَيْبَةَ عن الحكم عن مقسم عن ابن عباس الحديث و أَبُو شَيْبَةَ ابراهيم بن عثمان العبسي الكوفي قاضي واسط جدابي بكر بن أَبِي شَيْبَةَ كذبه شعبة وضعفه احمد وابن معين والبخاري والنسائي وغيرهم واوردله ابن عدي هذا الحديث في الكامل في مناكيره) (ج5ص358، 359)
(قَوْلُه :مَا كَانَ يَزِيدُ الخ)اگر تم کہو کہ ابن شیبہ نے ابن عباس سے روایت بیان کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان میں بیس رکعت اور وتر پڑھتے تھے تو میں کہتا ہوں کہ یہ حدیث ابو القاسم بغوی نے معجم الصحابہ میں بیان کی ہے کہ ہمیں منصور بن ابی مزاحم نے بیان کیااس نے کہا ہمیں ابو شیبہ نے حکم سے بیان کیا اس نے مقسم سے اس نے ابن عباس سے بیان کیا۔ ساری حدیث۔ اور یہ ابو شیبہ، ابراہیم بن عثمان عبسی کوفی واسط کا قاضی ہے اورابو بکر بن ابی شیبہ کا دادا۔ شعبہ نے اسے جھوٹا قراردیا ہے اور احمد، ابن معین، بخاری اور نسائی وغیرہ نے اسے ضعیف قراردیا اور ابن عدی نے الکا مل میں یہ حدیث اس کی منکر روایات میں ذکر کی ہے۔ “عبارت ختم ہوئی۔ (جلد 5صفحہ 358، 359)
|