Maktaba Wahhabi

266 - 896
نوٹ: دنیا اہل رائے بالخصوص دیوبندی مقلدین میں سے کوئی مائی کا لعل بیس رکعت نماز تراویح کاسنت نبویہ ہونا کسی ایک صحیح حدیث سے ثابت کردے تو مبلغ پانچ ہزار روپے بطور انعام اس کی خدمت میں پیش کیا جائے گا۔ اور اگر قاضی صاحب اس ندائے سود مند پر لبیک کہیں۔ تو انہیں مبلغ دس ہزار روپیہ دیا جائے گا۔ هَلْ مِنْ مُجِيْبٍ يُجِيْبُ فَهٰذِهِ الْجَائِزَةُ يُصِيْبُ 4۔ بیس رکعت تراویح جس طرح پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت نہیں۔ اسی طرح خلفائےراشدین کی بھی سنت نہیں۔ نہ خلیفہ اول سیدنا حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی۔ نہ خلیفہ ثانی سیدناحضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی نہ خلیفہ ثالث سیدنا حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی اور نہ ہی خلیفہ رابع سیدنا حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی۔ رضي اللّٰه تعاليٰ عنهم اجمعين وارضاهم۔ 5۔ باتفاق محدثین صحیح حدیث سے ثابت ہے کہ خلیفہ ثانی سیدنا حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے امام تراویح حضرت ابی بن کعب وتمیم داری کو رمضان میں گیارہ رکعت پڑھانے کا حکم دیا۔ نوٹ: دُنیائے اہل رائے بالخصوص دیوبندی مقلدین سے کوئی مائی کا لعل بیس رکعت نماز تراویح کا خلفاء راشدین سے پڑھنا یاپڑھانا یا کسی کو بیس پڑھنے یا پڑھانے کا حکم دینا کسی ایک صحیح روایت سے ثابت کردے تو مذکورہ بالا انعام اس کی خدمت میں پیش کیا جائےگا۔ اور قاضی صاحب کےلیے انعام کی حیثیت دُگنی ہی رہے گی۔ 6۔ جناب قاضی صاحب کے ہی دس بزرگ“امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے تلمیذ رشید امام محمد رحمۃ اللہ علیہ، علامہ بدرالدین عینی حنفی رحمۃ اللہ علیہ، امام ابن ہمام حنفی رحمۃ اللہ علیہ، علامہ زیلعی حنفی رحمۃ اللہ علیہ، حضرت مولاناشیخ عبدالحق صاحب محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ حنفی، حضرت مولانا احمد علی صاحب سہارنپوری حنفی رحمۃ اللہ علیہ، ملاعلی قاری حنفی رحمۃ اللہ علیہ، حضرت مولانا عبدالحئی صاحب لکھنوی حنفی رحمۃ اللہ علیہ حضرت مولاناسیدمحمد انور شاہ صاحب دیوبندی حنفی رحمۃ اللہ علیہ اور
Flag Counter