Maktaba Wahhabi

257 - 896
پانچواں باب آٹھ رکعت نماز تراویح سنت نبویہ ہونا محقق حنفی علماء کا مسلک پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت آٹھ رکعت نماز تراویح ہوئی۔ خلیفہ ثانی سیدنا حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے امام تراویح ابی کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ وتمیم داری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو گیارہ رکعت پڑھانے کا حکم دیا تھا۔ اور سنت نبویہ خلفاء راشدین کی سنت تو آٹھ رکعت نماز تراویح ہے۔ اس کے بعد آٹھ رکعت تراویح سنت نبویہ ہونا محقق حنفی علماء کا بھی مسلک ہے یہاں پر اس کے پیش کرنے کی کوئی ضرورت تو نہ تھی۔ لیکن ہمارا واسطہ چونکہ نام نہادمقلدین سے ہے۔ جو بعض اوقات اپنے بزرگوں کی عقیدت میں احادیث صحیحہ سے بھی روگردانی کر لیتے ہیں۔ اور ان کا معیار یہ ہوتا ہے۔ کہ اگر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے، ارشادات، ان کے بزرگوں کے، اقوال، کے مطابق مل گئے تو بہتر ورنہ یہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بات اپنے بزرگوں کے مقابلہ میں ماننے کو تیار نہیں ہیں۔ کیونکہ یہ خود میں اتنی صلاحیت نہیں سمجھتے ہیں کہ یہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی فرمودہ باتیں سمجھ سکیں۔ خدا تعالیٰ نے جو نبی تمام بنی نوع انسان کی رشد و ہدایت کی خاطر معبوث فرمایا۔ یہ لوگ اُس کے فرمان سمجھنے سے قاصر ہیں۔ یہ دینی معاملات کو بالواسطہ سمجھنے کے عادی ہیں۔ اس لیے ان کی تسلی کی خاطر ان کے بزرگوں کا مسلک نقل کر رہا ہوں۔ کہ وہ بھی آٹھ رکعت سنت نبویہ کے قائل تھے۔ 1۔ حضرت امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے تلمیذ رشید امام محمد رحمۃ اللہ علیہ امام محمد رحمۃ اللہ علیہ اپنی مایہ ناز کتاب مؤطا میں باب (قيام شهر رمضان)کے تحت حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا کی حدیث کہ”پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم رمضان وغیر رمضان میں گیارہ رکعات پر اضافہ نہیں فرمایا کرتے تھے۔ “بیان کرنے کے بعد آخر باب میں فرماتے ہیں:
Flag Counter