Maktaba Wahhabi

246 - 896
رکعت بیان کرنے میں اکیلے ہیں۔ تو حضرت سائب بن یزید کی مذکورہ اور باتفاق محدثین صحیح حدیث سے ثابت ہوا کہ خلیفہ ثانی سیدنا حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نےامام تراویح حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور تمیم داری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو گیارہ رکعت نمازپڑھانے کاحکم دیا تھا۔ اور گیارہ رکعت ہی خلیفہ ثانی سیدنا حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی سنت ہے۔ اس کے برعکس بیس رکعت ہوئی۔ بیس رکعت خلیفہ ثانی سیدنا حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پڑھنا ثابت ہیں نہ پڑھانا اور نہ ہی بیس رکعت کا کسی کو حکم دینا۔ تو بیس رکعت نماز تراویح جہاں خلیفہ اول سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی سنت نہیں وہاں خلیفہ ثانی سیدنا حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی بھی سنت نہیں ہے۔ اہل رائے کی طرف سے اس موضوع پر جو روایت پیش کی جاتی ہیں اب ان کےجوابات ملاحظہ فرمائیے۔ پہلی روایت: (عَنِ يَزِيدَ بْنِ خُصَيْفَةَعَنِ السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ: " كَانُوا يَقُومُونَ عَلَى عَهْدِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللّٰه عَنْهُ فِي شَهْرِ رَمَضَانَ بِعِشْرِينَ رَكْعَةً) (سنن کبری صفحہ نمبر496جلد نمبر2) ”یزید بن خصیفہ سے روایت ہے وہ سائب بن یزید سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے فرمایا، لوگ سیدنا حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے زمانے میں ماہ رمضان میں بیس رکعت پڑھتے تھے۔ “ الجواب: اس روایت سے بیس رکعت کا حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی سنت ہونا ثابت نہیں ہوا کیونکہ اس میں یہ کہیں مذکورہ نہیں کہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیس رکعت پڑھتے تھے۔ نہ ہی اس میں یہ ذکر ہے کہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بیس پڑھائیں۔ نہ ہی اس میں یہ ہے کہ اُنھوں
Flag Counter