Maktaba Wahhabi

244 - 896
تیرہ میں عشاء کے بعد والی دو رکعت کو شامل کر لیا گیا ہے۔ چنانچہ قاضی صاحب کے ہی بزرگ علامہ شوق نیموی حنفی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: (قَالَ النّيمَوِيُّ هَذَا قَرِيبٌ مِمَّا رَوَاهُ مَالِكٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يُوسُفَ أَيْ مَعَ الرَّكْعَتَيْنِ بَعْدَ الْعِشَاءِ) (تحفۃ الاحوذی صفحہ نمبر74جلد نمبر2) ”علامہ شوق صاحب نیموی حنفی فرماتے ہیں یہ(تیرہ) والی روایت محمد بن یوسف سے امام مالک کی روایت( گیارہ) والی حدیث کےقریب ہے یعنی عشاء کے بعد والی دو رکعت کو ملا کر۔ “ چوتھا جواب: اکیس رکعت والی روایت بیان کرنے میں عبدالرزاق منفرد ہیں۔ جنہیں آخری عمر میں نابینا ہو جانے کے باعث اختلاط ہو گیا تھا۔ اس لیے ان کی اکیس رکعت والی روایت ضعیف ہونے کی وجہ سے مؤطا امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کی گیارہ رکعت والی سے معارضہ کے قابل نہیں: ن الأغلب أن قول غير مالك في هذا الأثر إحدى وعشرون كما في رواية عبد الرزاق وهم، فإنه قد انفرد هو بإخراج هذا الأثر بهذا اللفظ، ولم يخرجه به أحد غيره فيما أعلم‏.‏ وعبد الرزاق وإن كان ثقة حافظاً لكنه قد عمي في آخر عمره فتغير‏.‏ كما صرح به الحافظ في التقريب‏.‏ وأما الإمام مالك فقال الحافظ في التقريب‏:‏ إمام دار الهجرة رأس المتقين وكبير المثبتين حتى قال البخاري‏:‏ أصح الأسانيد كلها مالك عن نافع عن ابن عمر انتهى‏.‏ ومع هذا لم ينفرد هو بإخراج هذا لأثر بلفظ‏:‏ إحدى عشرة بل أخرجه أيضاً بهذا اللفظ سعيد بن منصور وابن أبي شيبة) (تحفۃ الاحوذی صفحہ نمبر74جلد نمبر2) ”اغلب یہ ہے کہ غیر امام مالک کا اس اثر میں اکیس رکعت کہنا وہم ہے جیسا
Flag Counter