چوتھا باب
بیس رکعات نماز تراویح
خلفاء راشدین رضی اللہ عنھم کی بھی سنت نہیں
آپ پہلے پڑھ چکے ہیں کہ آٹھ رکعت نماز تراویح آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے۔ بیس رکعت آپ کی سنت نہیں۔ اب یہ معاملہ دیکھ لیں کہ بیس رکعت نماز تراویح خلفاء راشدین کی سنت بھی نہیں۔ اہل رائے چونکہ بیس رکعت کو خلیفہ اول سیدنا ابوبکرصدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی طرف منسوب نہیں کرتے اس لیے یہاں صرف ان روایات کا ذکر ہوگا جو دوسرے خلفاء سے بیان کی جاتی ہیں اس سے پیشتر حکم فاروقی کی صحیح حدیث بھی ملاحظہ فرمالیجئے۔
سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے بھی گیارہ رکعت کا حکم دیا:
پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف چند دن نماز تراویح کی جماعت کرائی۔ آپ کے بعد سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پورے عہد مبارک میں تراویح کی جماعت کا اہتمام نہ کیاگیا۔ پھرسیدنا عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنی خلافت کے کچھ ابتدائی دور گزرجانے کے بعد تراویح کی جماعت کا باقاعدہ طور پر اہتمام کروایا۔ اورامام تراویح حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کوگیارہ رکعت پڑھانے کاحکم دیا۔
(عَنِ السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ، أَنَّهُ قَالَ : أَمَرَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ أُبَيَّ بْنَ كَعْبٍ وَتَمِيمًا الدَّارِيَّ أَنْ يَقُومَا لِلنَّاسِ بِإِحْدَى عَشْرَةَ رَكْعَةً)الخ۔
(سنن کبری ومؤطا امام مالک و سنن سعید بن منصورو مصنف ابن ابی شیبہ)
”حضرت سائب بن یزید سے روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ابی بن
|