Maktaba Wahhabi

231 - 896
تیسراباب بیس رکعت تراویح سنت نبویہ ہو نیکی دلیل اور اس کے جوابات آپ دوسرے باب کی ابتداء میں سنت کا معنی پڑھ چکے ہیں۔ کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے قول و فعل و تقریر کو سنت کہتے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ کوئی ”مقلد بزرگ“فرمائیں کہ مجھے سنت کا یہ مفہوم تسلیم نہیں ہے۔ کیونکہ کسی وقت بھی یہ بزرگ ایسا فرما سکتے ہیں لیکن یہاں پر اُن کے اطمینان کی خاطر کتب حنفیہ میں سنت کی بیان کردہ تعریف بھی درج کردیتا ہوں۔ صاحب شرح وقایہ فرماتے ہیں: (اَلسُّنَّةُ مَا وَاظَبَ النَّبِيُّ عَلَيْهِ السَّلام عَلَيْهِ مَعَ التَّرْكِ اَحْيَاناً) (شرح وقایہ صفحہ نمبر68جلد نمبر1) ”سنت وہ امر ہے جس پر نبی علیہ السلام نے کبھی کبھی ترک کرنے کے ساتھ مواظبت و مداومت فرمائی ہو۔ “ محشی شرح وقایہ صاحب شرح وقایہ کی مذکورہ بالا تعریف کو احسن نہیں سمجھتے۔ بلکہ فرماتے ہیں: والأحسن ما اختاره صاحب «البحر» وغيره أن المواظبة مطلقاً دليل السنية ما لم تقترن بالزجر على تارك ذلك الفعل بجصوصه وان اقترنت دلت علي الوجوب (شرح وقایہ صفحہ نمبر68جلد نمبر1)”اور احسن وہ ہے جسے صاحب بحروغیرہ نے اختیار کیا ہے کہ کسی فعل پر مطلق مواظبت ہی سنت کی دلیل ہے۔ جب تک اس فعل کے تارک کو زجروعقاب سے مقارن نہ ہواور اگر مقارن ہو تو پھر وہ وجوب پر دال ہوگی۔ “
Flag Counter