Maktaba Wahhabi

230 - 896
اضافہ نہیں فرمایا کرتے تھے۔ “ 2۔ پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے برگزیدہ صحابی حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی فعلی مرفوع تصریحی اور باتفاق محدثین قابل حجت حدیث کہ” پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وسلم نےرمضان المبارک میں ہمیں آٹھ رکعت نماز پڑھائی۔ “ 3۔ اقرء القراءامام تراویح ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی تقریری مرفوع تصریحی اور قابل حجت حدیث کہ انھوں نے رمضان میں پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وسلم سےایک دن بیان کیا کہ میں نےآج رات اپنے گھر کی عورتوں کو آٹھ رکعت نماز پڑھائی۔ اور آپ نے سکوت فرمایا“۔ آٹھ رکعت نماز تراویح سنت نبویہ ہونے کے اتنے واضح دلائل ہوتے ہوئے بھی فریق ثانی یہی رٹ لگائے جار ہے ہیں۔ کہ رکعات کا عدد کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں۔ لیکن دوسری طرف انہی حضرات کا دعویٰ ہے کہ بیس رکعت نماز تراویح سنت بھی ہے۔ یا ویسے سنت نبوی سے کوئی عداوت ہے کہ اُسے ماننے پر تیار نہ ہوں گے۔ ان کے بارے میں یہی کہا جائے گا ؎ یہ روشن دماغوں کا روشن زمانہ ہر اک فن ہے ان کی نظرکا نشانہ وہ زور قلم، طرز وہ ناقدانہ!!! حقیقت کو بھی جو بنا دے فسانہ احادیث نبوی کا گل ریز گلشن ہے تنقید میں ان کی خاروں کا خرمن یہ کیا نور دانش یہ کیسی بصیرت کہ ہے خندہ زن تیر گئی ضلالت ہے اقرار قرآن کا، انکار سنت نبی سے ان کی یہ کیسی عقیدت
Flag Counter