Maktaba Wahhabi

220 - 896
صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا کے جواب میں تراویح کا نام و نشان تک نہیں۔ غور فرمائیے یہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا کی ذات گرامی پر کہیں ناروا حملہ تو نہیں۔ یہاں پر قاضی صاحب سے عرض کروں گا کہ وہ مجبور ہیں اور آپے سے باہر ہو رہے ہیں۔ تو اپنے کسی حریف کو بُرابھلا کہہ کر پیدا شدہ تاثرات کو زائل کرنے کی کوشش کریں۔ لیکن اُم المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا کو تو”سوال گندم جواب چنا“کا مصداق نہ بنائیں۔ مومنوں کی ماں کا کچھ تو احترام کریں۔ ایسی جسارت آپ کے شایانِ شان نہ ہو گی۔ آپ ایسی کج فہمی سے پرویزیت کو فروغ مت دیجئےگا۔ چھٹا جواب: 6۔ قاضی صاحب نےعلامہ قسطلانی شافعی کا قول نقل فرمایاہے”حَمْلَه َأصْحَابُنَا عَلي الْوِتْر“ہمارےاصحاب حدیث عائشہ کو تہجد پرحمل کرتےہیں۔ اب قاضی صاحب کواپنا دعویٰ سچ کرنے کی خاطر حنفیت سے فرار ہوناپڑا۔ اورشافعیت کا جامہ پہننے کی سعی رہی۔ میں ان کو یاد دلاتا ہوں کہ وہ امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے مقلد ہیں۔ مجتہد نہیں۔ مسلم الثبوت میں ہے۔ وأما المقلد فمستنده قول مجتهده لاظنه ولا ظنه صفحہ نمبرپانچ یعنی مقلد کا مستند اس کے مجتہد کا قول ہے۔ جس کی وہ تقلید کرتا ہے۔ اب قاضی صاحب کو اپنے امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ سے کوئی قول نقل کرنا چاہیے کہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا کی حدیث تہجد پرمحمول ہے۔ علامہ قسطلانی کا قول ان کے لیے سند نہیں ہو سکتا۔ قاضی صاحب ؎ مشکل بہت پڑےگی برابر کی چوٹ ہے آئینہ دیکھئے گا ذرا دیکھ بھال کر ساتواں جواب: 7۔ فقہ حنفی کی معتبر و مستند کتاب قدوری کنزالدقائق صفحہ نمبر53 شرح وقایہ صفحہ نمبر199جلد نمبر1اور ہدایہ کا لقران عند مقلدی الغمان رحمۃ اللہ علیہ صفحہ نمبر144 جلد نمبر1ہے۔
Flag Counter