حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا سے پوچھا، پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی رمضان المبارک میں نمازکیسی تھی حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا نےفرمایا۔ ”پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وسلم رمضان وغیر رمضان میں گیارہ رکعت سے زیادہ کچھ نہیں پڑھا کرتے تھے۔ آپ چار رکعت پڑھتے تو اُن چار رکعت کی، طوالت وخوبی نہ پوچھ پھرآپ چار رکعت پڑھتے تو اُن کی طوالت وخوبی نہ پوچھ۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا فرماتی ہیں کہ میں نے پوچھا۔ “ کیا آپ وتر پڑھنے سے پہلے سوتے ہیں؟تو آپ نے فرمایا اے عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا میری آنکھیں تو سوجاتی ہیں اور دل نہیں سوتا۔
ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا کےمحدثانہ وفقیہانہ مقام سے کون ناآشنا ہے۔ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین بھی بعض مسائل میں حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا کی طرف رجوع فرمایا کرتے تھے۔ پھرپیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے حالات سےبھی وہ خوب آگاہ تھیں۔ خصوصاً شب کےحالات تو شاید ہی کوئی اُن سے بڑھ کر جانتا ہوگا۔ مزید براں یہ کہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا کی متذکرہ بالا حدیث مندرجہ بالا آٹھ کتابوں کے علاوہ اور بھی کتب حدیث میں موجود ہے۔ اور اس کے مرفوع اورصحیح ہونے میں دُنیا کےتمام محدثین کااتفاق ہے۔ نیز یہ فعل مرفوع تصریحی حدیث اپنے مفہوم میں بالکل واضح ہے۔ کہ حضرت ابوسلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی رمضان میں نفلی نماز دریافت فرمائی تھی۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا نے انھیں جواب دیا۔ ”پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وسلم رمضان وغیررمضان میں گیارہ رکعت سےزائد کچھ نہیں پڑھاکرتے تھے۔ “
اس حدیث میں یہاں پر دو غور طلب سوالات پیدا ہوتے ہیں:
1۔ حضرت ابوسلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کاسوال کونسی نماز کے متعلق تھا؟
2۔ آیاحضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا کےجواب سےسائل کاسوال حل ہوگیا؟
حضرت ابوسلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے سوال کو عبارت یہ ہے؟ كَيْفَ كَانَتْ صَلاَةُ
|