دوسرا باب
آٹھ رکعت نماز تراویح سنت نبویہ ہونے کے دلائل
اور اعتراضات کے جوابات:
دلائل بیان کرنے سے قبل مناسب ہوگا کہ سنت کاشرعی مفہوم ذکر کیا جائے۔ تاکہ زیر بحث مسئلہ کو علی وجہ البصیرت سمجھا جاسکے۔ علامہ شوکانی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
(وَأَمَّا مَعْنَاهَا شَرْعًا: أيْ فِيْ اِصْطِلَاحِ أَهْلِ الشَّرْعِ فَهِيَ: قَوْلُ النَّبِّيِ - صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ – وَفِعْلُه وَتَقْرِيْرُه)
(ارشاد الفحول صفحه نمبر33 مطبوعه مصر)
”اورلیکن اہل شرع کی اصطلاح میں سنت کا معنی، تووہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا قول، عمل اور تقریر ہے“۔
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا قول، آپ کاعمل اور آپ کی تقریر بھی سنت ہے۔ قول وعمل سے تو آپ لوگ واقف ہیں۔ تقریری سے مراد ہماری عرفی تقریر نہیں۔ بلکہ تقریر کا مفہوم اس جگہ یہ ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کاکسی سے سرزد شدہ عمل پرمطلع ہونے کے بعد سکوت فرمانا۔ تقریر نبوی سے ثابت شدہ عمل بھی بالاتفاق سنت ہے۔ اصول فقہ کی معتبر ومستند کتاب تلویح میں ہے:۔
(وهي في اللغة الطريقة والعادة وفي الاصطلاح في العبادات النافلة وفي الأدلة وهو المراد هاهنا ما صدر عن النبي عليه السلام غير القرآن من قول أو فعل أو تقرير) (تلویح جلد نمبر 2 صفحہ نمبر 2 سےمطبوعہ مصر)
”اور سنت لغت میں طریقہ اور عادت کو کہتے ہیں اور اصطلاح میں نفلی
|