(یہ سوال اس جواب کا مطالبہ کرتاہے کہ آپ یہ تحریرفرمائیں کہ آئمہ نےغلط کہاہے یا صحیح؟ اور آپ کی تاویل اوراعتراضات کاجواب بھی دے دیاگیا ہے)
5۔ خلفاء راشدین رضی اللہ عنھم میں سے کونسے خلیفہ بیس رکعت تراویح پڑھتے تھے(آپ کوبتادیا جاتاہے کہ خلفاء راشدین صرف حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت علی مرتضیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کہاجاتا ہے۔ اوران چاروں میں سےآپ لوگ کس خلیفہ پر الزام واردکرتے ہیں۔ کہ فلاں خلیفہ بیس رکعت تراویح پڑھا کرتے تھے۔ اور بتائیے خلیفۃ المسلمین پر الزام لگانے والا کون ہوگا؟یہ تو صحیح حدیث پر تنقید کرنے سے آسان ہے)
6۔ سائب بن یزید کی حدیث کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ وتمیم داری کو گیارہ رکعت پڑھانے کا حکم دیا تھا۔ مؤطا امام مالک رحمۃ اللہ علیہ میں بسند صحیح موجود ہے۔ آپ اپنی حدیث بھی تو مع سند وتوثیق رجال درج کریں؟
(ہاں آپ جس حدیث سے یہ ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ یہ بیس رکعت تراویح خلفاء کی سنت ہے۔ اسے منظر عام پر کیوں نہیں لاتے۔ کیا اس صحیح کوبتانے کےلیےبھی جراءت کی ضرورت ہے؟)
اچھا! آخر میں ایک گزارش ہے کہ مسئلہ کو مسئلہ سمجھ کر بات کریں۔ آپ کا مقصود صرف تحقیق حق ہوناچاہیے۔ آپ ناقدانہ پہلو کی بجائےان سوالات کےجوابات میں زور قلم آزمائیے۔ جس روزمجھے یہ رقعہ ملا ہے اسی دن آپ کے رقعہ رساں بھی ایک رقعہ لے گئے تھے۔ اور وعدہ کیا تھا کہ اس کا جواب کل مل جائےگا۔ وہ کل کب آئے گی؟ جناب کہیں تھک کر انہی لفظوں پر نہ آجاناکہ خودکہہ اٹھیں ؎
بھید تقلید کاتدبیر سے پا ہی نہ سکے
بات بگڑی ہوئی اپنی تو بناہی نہ سکے
نوٹ: جناب آپ کاپانچواں رقعہ اس وقت موصول ہواجبکہ پمفلٹ چھپ چکا
|