Maktaba Wahhabi

208 - 896
خیر یہ باتیں مجھے اس لیے کہنا پڑی ہیں تاکہ آپ ان الجھنوں میں اصل مسئلہ کو حل کرنے کی کوشش کریں۔ بلکہ ناقدانہ پہلو کو چھوڑ کرحقیقت کی تلاش کریں۔ ورنہ ابھی تک تو آپ کی حالت یہی ہے ؎ تو کیوں حدیث کو سمجھامسائل نظری تیری نظر میں ہےقرآن بھی ایک دستاویز اُسی کے نطق کا اُم الکتاب ہے نغمہ کہ جس نبی کےفرمان سےتجھے پرہیز تو کررہا ہے حقائق قیاس پر محمول تیرے قلم کی جسارت ہے کتنی مضحکہ خیز آج ان سوالات کے علاوہ پہلے سوالات جن کےابھی تک آپ نے جوابات دینے کی کوشش ہی نہیں کی وہ بھی ملاحظہ فرمائیں: 1۔ نبی علیہ الصلاۃ والسلام نے تراویح آٹھ رکعت ادا کی یابیس رکعت؟ 2۔ حضرت ابوسلمہ رضی اللہ عنہ نے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا سے نبی علیہ الصلاۃ والسلام کی کونسی نماز پوچھی تھی؟اس سوال کو جو آپ نے حل کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس میں آپ کو مسلم ہے کہ سوال میں”في رَمَضانَ“ کالفظ موجود ہے۔ اس میں وہ رات کی نفلی نمازتھی۔ جناب یہی نفلی نماز جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کی راتوں میں ادا کی۔ اور جس کےمتعلق حضرت ابو سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے پوچھا تھا۔ اُس نماز کانام بتائیے؟ 3۔ کیا حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا کا جواب صحیح تھا؟ 4۔ کیا امام محمد رحمۃ اللہ علیہ ابن ہمام رحمۃ اللہ علیہ، ملا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ، وغیرہ آئمہ احناف نےجو حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا کی حدیث کو نبی علیہ السلام کی صلوٰۃ تراویح کے گیارہ رکعت ہونے میں نص قراردیا درست ہے؟
Flag Counter