ناجائز ہے۔ یہ جمود تقلید آپ ہی کو مبارک ہو میں نےتو آپ سے آپ کے گھر کی باتیں ہی کہی تھیں۔ مجھےکیا خبرکہ آپ اپنے گھر سے بھی نالاں ہیں۔ مجھے تو اور فکر لاحق ہورہی ہے کہ کہیں قاضی صاحب امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کی تقلید کو بھی خیر باد نہ کہہ دیں۔ سنت نبوی سے تو آپ کو پہلے سے ہی اعتراض ہے اور اب فقہاء احناف رحمۃ اللہ علیہ کے اقوال سے بھی منحرف ہورہے ہیں آپ کو اب کوئی نئی راہ نظر آئی ہے اور اپنے علم پر فخر وناز بھی اس قدر ہے کہ بار بار مجھے یہ کہہ رہے ہیں کہ”تو اپنے اساتذہ کو سامنے کردے“ ”توجاہل ہے“ تیرے بزرگوں سے گفتگو میں خود کروں گا۔ واقعی آپ داد کے مستحق ہیں۔ اورخوب داد لیجئے۔ کہ میرے متعلق ہی جاہل جاہل کی رٹ لگا رہے ہو” عجب دانا مجتہد ہو“ ہوسکتا ہے کہ کسی اصول فقہ کی کتاب میں آپ نے پڑھ لیا ہو۔ کہ جاہل کومجتہد بھی کہا جاسکتا ہے۔ امکان ہے کہ آپ کے علم منطق میں جاہل ومجتہدمیں تساوی کی نسبت ہو۔ (العجب)
آپ نے اپنا تمام تر زورقلم صرف اس جملے پر صرف کردیا۔ کہ یہ لکھ دیا۔
”کہ تیری خدمت کے لیے وہاں ہی ہمارا کوئی شاگرد حاضر ہوجائےگا“ آپ کے نزدیک یہی انصاف کامعیار ہے۔ کہ تحریری گفتگو مجھ سے ہے اور زبانی گفتگو کے لیے آپ بڑے بڑے عالموں کی ضرورت محسوس کررہے ہیں۔ آپ عمر میں مجھ سے بڑے ہیں۔ اور میں یہ اختیار آپ کو دیتا ہوں کہ مسئلہ نزاع کاتعین اور جگہ کا تعین کرلیں۔ اور میں بذات خود آپ کی خاصی خدمت کروں گا۔ اور تحریری طور پر تو یہ خدمت سرانجام دے ہی رہا ہوں آپ ذرا جراءت کرکے تو دیکھئے۔ لیکن اگر اسی طرح آپ نے ٹالنے کی کوشش کی تو پھر یہی کہاجائےگا ؎
دل کو تیرے انداز ہی محبوب رہے ہیں
باربار میرے بزرگوں کو بالواسطہ چیلنج دینے سے آپ کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ اگرجراءت ہے تو اُن سے کہ کرتو دیکھیں۔ ابھی تو مجھ سے خلاصی کرائیں
|