Maktaba Wahhabi

200 - 896
اتنی بات ضرور ہے کہ اُن کاجواب اتناآسان نہیں تھا۔ اس لیے تحقیق میں کافی وقت صرف ہواہوگا۔ پتہ نہیں دیوبند سے ہی رابطہ قائم کرنا پڑا ہوگا۔ آخرآٹھ دس دن میں آدمی یہ کام تو سرانجام دے ہی سکتا ہے۔ جناب نےجیسا کہ اقرار فرمایا ہے کہ”جواب کاتکلف کررہا ہوں حقیقت میں یہ تکلف ہی ہے۔ میری تحریروں کا قطعاً جواب نہیں۔ اور نہ ہی ان شاء اللہ آپ سے جواب بن پڑے گا۔ ہاں اتنی بات ضرور معلوم ہوتی ہے کہ آپ خو کے خاصے دھنی ہیں۔ چنانچہ اب بھی آپ نے اپنی منطق خو کا سہارالینے کی کوشش کی ہے۔ جو یہاں پرکارگر نہ ہوسکے گی۔ کیونکہ آپ کے متعلق یہی کہناپڑتا ہے ؎ قلب میں سوز نہیں، روح میں احساس نہیں کچھ بھی پیغام محمد( صلی اللہ علیہ وسلم) کا تمھیں پاس نہیں کوئی بات نہیں ؎ وہ اپنی خو نہ چھوڑیں گے ہم اپنی وضع کیوں بدلیں جناب! جوابات عرض کرنے سے پیشتر ایک گزارش کرتا ہوں۔ ویسے پہلے بھی آپ کوتسلی دی تھی۔ لیکن اب دوبارہ آپ کے اطمینان قلب کی خاطر لکھ دیتا ہوں۔ کہ آپ انجام کے بارے میں بالکل نہ سوچیں کہ اگر میں نے تسلیم کرلی تو شاید اقتدار میں کوئی فرق آنے کا احتمال ہوگا۔ یا مقلدین کی فہرست میں نام کہیں نیچے کی سطر میں نہ چلاجائے۔ میں نے اس سے پیشتر بھی کہا تھا کہ آپ مقلّد ہی رہیں گے۔ مجتہد نہیں بنیں گے۔ آپ نے یہ طویل تحریر بھیج کر اپنی ذہنی تسکین مہیا کرنے کی کوشش تو کی ہے۔ لیکن یہ یاد رکھیئے، کہ ایسی ویسی باتیں جو آپ نے لکھی ہیں ان سے قطعاً کوئی سوال حل نہیں ہوا۔ جو اس سے پیشتر آپ سے پوچھے گئے تھے۔ اور نہ ہی ایسی باتیں بنانے سے بیس تراویح سنت ثابت ہوسکیں گی۔ اگرآپ اس بات پرادھار کھائے بیٹھے ہیں کہ حق تسلیم ہی نہیں کرنا، بلکہ جوحق بات ہماری مرضی کے موافق ہوگی وہی قابل تسلیم ہوسکتی ہے۔ پھر تو آپ کے بارے میں یہی کہنا پڑے گا ؎
Flag Counter