Maktaba Wahhabi

199 - 896
ترجیح دیتا ہوں تو آپ کا یہ معیار واضح ہونے پر دے رہا ہوں۔ کیااب بھی کسر باقی ہے؟ جب آپ اپنے بزرگوں کی نمائندگی کرسکتے ہیں۔ تو میرے شاگردبھی نمائندگی کرسکتےہیں۔ اب اس میں کیا حرج ہے کہ ہر دو جانب سے نمائندگی کنندگان گفتگو کرلیں۔ پھر دعوت کے لفظ پرادھار کھائے بیٹھے ہیں۔ یہ دعوت پلاؤ کی نہ ہوگی۔ اس کا نام مناظرہ اور علمی گفتگو ہوگا پھر آپ کو یہاں آنے کا تکلف کرنے کی ضرورت بھی نہیں۔ صرف دن کاتعین اور گفتگو پرآمادگی تحریر کرکے بھیج دیں۔ اور نور پور کےعلاوہ کسی اور جگہ کا تعین بھی کردیں۔ آپ کی خدمت کے لیے وہاں ہی کوئی ہمارا شاگرد حاضر ہوجائےگا۔ فرمائیے صاحب قبول ہے۔ آپ کے بزرگ یعنی اُستاد جن سے مشورہ کے لیے آپ کو جانا پڑا بقول آپ کے رقعہ رساں کے اگر وہ گفتگو کاشوق فرمائیں۔ تو میں بذات خود گفتگو کرسکتا ہوں۔ پھر نمائندگی کاسوال ختم ہوجائےگا۔ اب بجواب اپنی رائے گرامی سےمطلع فرمائیں۔ عصمت اللہ عفی عنہ۔ قلعہ دیدار سنگھ۔ 7۔ حافظ عبدالمنان صاحب: جناب قاضی صاحب۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ، میراخیال ہے کہ اب سے دو تحریروں کے جواب میں بھی بڑی مشکل سے ہی جواب موصول ہوا کرے گا۔ پہلے آپ تحریر فرماتے تھے کہ”جواب موصول ہواہے“پھر آپ کہتے کہ”جواب موصول ہوا ہے“ اور اب تو ماضی بعید کی باتیں کررہے ہیں اور تحریر فرماتے ہیں کہ“ آپ کی طرف سے ایک رقعہ موصول ہوا تھا۔ ان تحریروں سے آپ کے جواب دینے کی مہلت معلوم ہورہی ہے کہ آپ میری تحریر کا جواب کتنے دنوں میں دیتے رہے ہیں۔ نہیں قاضی صاحب ایک رقعہ نہیں پہنچا۔ آپ کو دو رقعے پہنچ چکے تھے۔ بعد میں آپ نے بھی اقرار فرمایا ہے۔ اگر پہلے ہی لکھ دیتے کہ رقعے تو دوملے ہیں تو کیاحرج تھا؟ممکن ہے اس میں بھی کوئی مصلحت ہو جسے آپ خود ہی جانتے ہیں۔ لیکن
Flag Counter