نہ خنجر اٹھے گا نہ تلوار تم سے
یہ بازو میرے آزمائے ہوئے ہیں
اگر آپ کے پاس کوئی دلیل ہے تو لائیے۔ آپ اپنے حقائق اور علم کی طاقت آزمائی ان سوالات کے جوابات میں ہی کیجئے۔ لیکن یہ سوالات اس سے پیشتر بھی آپ سے پوچھے گئے ہیں۔ دوبارہ لکھ دیتا ہوں کہ
1۔ نبی علیہ السلام نے کتنی رکعت نماز تراویح ادا کی؟
2۔ خلفاء راشدین رضی اللہ عنہم میں سے کونسے خلیفہ بیس رکعت تراویح پڑھتے تھے۔
3۔ ابو سلمہ رضی اللہ عنہ نے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے نبی علیہ السلام کی کونسی نماز پوچھی تھی؟
4۔ کیا حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کا جواب صحیح تھا؟
5۔ کیا امام محمد، ابن ہمام، ملا علی قاری رحمہم الباری وغیرہ آئمہ احناف نے جو حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی حدیث کو نبی علیہ السلام کی صلوٰۃ تراویح کے گیارہ رکعت ہونے میں نص قراردیا ہے۔ درست ہے؟
6۔ سائب بن یزید کی حدیث کو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ابی بن کعب رضی اللہ عنہ اور تمیم داری کو گیارہ رکعت پڑھانے کا حکم دیا تھا۔ موطا امام مالک میں موجود ہے۔
7۔ آپ اپنی پیش کردہ حدیث مع سندو توثیق رجال درج کریں؟
خیر ایک بات آخر میں کہتا ہوں کہ تحریری خاموشی اختیار کر کے اوچھے ہتھکنڈوں سے دھمکیاں دینا اچھی راہ فرار نہیں ہے کسی مؤدبانہ طریقہ سے راہ فرار اختیار کی جائے تو بہتر ہوگا۔ ویسے آپ لوگوں کی یہ جرات بھی قابل ستائش ہے کہ۔
نہ رکھ دلیل کی کچھ بھی سند پھر اس پہ اڑتے ہو
عجب دانا مقلد ہو کہ بے ہتھیار لڑتے ہو
|