Maktaba Wahhabi

155 - 896
جواب مکتوب نمبر13، 14: بسم اللہ الرحمٰن الرحیم بخدمت جناب محمد صالح صاحب! هَدَانِيَ اللّٰه تَعَاليٰ وَاِيَّاكَ لِلَّتِي هِيَ أَقْوَمُ وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! 1۔ بندہ بارہا لکھ چکا ہے کہ آپ کی موضوع ”تقلید“سے ہٹی ہوئی کسی بات کا کوئی جواب نہیں دیا جائے گا ان شاء اللہ تعالیٰ، اس لیے آپ جو چاہیں بڑی خوشی سےلکھیں بندہ آپ پر بالکل ناراض نہیں اللہ تعالیٰ آپ کو تادیر زندہ رکھے۔ 2۔ آپ لکھتے ہیں”تقلید“اور اتباع ایک ہی چیز ہے“الخ(آپ کا خط نمبر13ص1) تو محترم یہ بندہ قبل ازیں اس کا جواب دے چکا ہے وہ پھر سن لیجئے ”آپ کے بیان کردہ معنی تقلید کی رُوسے تقلید اور اتباع ایک ہی چیز ہے چنانچہ آپ اس کی تصریح بھی فرما چکے ہیں اور قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے تمام لوگوں کو اتباع کا حکم دیا ہے جن میں حضرت الامام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ سمیت تمام مجتہدین شامل ہیں اب سوال یہ ہے کہ حضرت الامام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اور دیگر مجتہدین تاوفات آیت مبارکہ” وَاتَّبِعْ سَبِيلَ مَنْ أَنَابَ إِلَيَّ“الخ پرعمل کرتے رہے یا نہ؟اگر آپ ہاں میں جواب دیں تو حضرت الامام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اور دیگر مجتہدین تاوفات مقلد ہی مقلد قرارپاتے ہیں کیونکہ آپ کے نزدیک تقلید اور اتباع ایک ہی چیز ہے اور اگر آپ نہ میں جواب دیں تو حضرت الامام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اور دیگر مجتہدین تاوفات آیت مبارکہ” وَاتَّبِعْ سَبِيلَ مَنْ أَنَابَ إِلَيَّ“الخ پرعمل نہ کرنا لازم آتا ہےتوپتہ چلا کہ تقلید اور اتباع کو ایک ہی چیز کہنا خطرہ سے خالی نہیں اُمید ہے آپ ضرور بالضرور غور فرمائیں گے ان شاء اللہ تعالیٰ۔ “(بندہ کا خط نمبر6ص1)یہ ایک جواب ہے باقی جواب آپ خود میرے خط نمبر6 میں پڑھ لیں۔ 3۔ آپ فرماتے ہیں۔ ”ہم امام صاحب کا قیاس اور رائے اپنے لیے بہتر جانتے ہیں۔
Flag Counter