Maktaba Wahhabi

150 - 896
میں آپ کےساتھ بات کیاکروں“(آپ کاخط نمبر 12 ص 2) تو جناب آپ اپنے مدعا”فروعی مسائل میں ہم امام ابوحنیفہ کی تقلید کرتے ہیں۔ “(آپ کاخط نمبر 4 ص 2) اور”ہم مسائل شرعیہ میں امام صاحب کاقول وفعل اپنے لیے حجت سمجھتے ہیں اور دلائل شرعیہ میں نظر نہیں کرتے۔ “ (آپ کاخط نمبر8ص1)پر کتاب وسنت سےدلائل پیش فرماکر اس بات چیت کوآگےچلائیں تو آپ سے انتہائی مؤدبانہ گزارش ہے کہ آپ بندہ سے یہ بات کریں اس میں آپ کا بھی بھلا ہے تو مکرم آپ سے مکرر اپیل ہے کہ”ہم مسائل شرعیہ میں امام صاحب کاقول اپنے لیے حجت سمجھتے ہیں۔ “ الخ کے اثبات کی خاطر قرآن مجید کی کوئی ایک ہی آیت یا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث سے کوئی ایک ہی حدیث پیش فرمائیں جو کچھ آپ نے اب تک لکھا اس سارے کے سارے مواد میں کوئی ایک بھی آیت یا حدیث ایسی نہیں جس سے”حضرت امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کےقول وفعل کامسائل شرعیہ میں حجت ہونا“ فی الواقع ثابت ہوتا ہوتو محترم آپ سے آپ ہی کے الفاظ میں درخواست ہے”موضوع کےاندر رہ کر بات کیاکریں اِدھر اُدھر جانے کی ضرورت نہیں“ یہ تو صرف بندہ کی آپ سے درخواست ہے اُمید نہیں کہ آپ اسے درخوراعتناء سمجھیں اسی لیے اس سےقبل کئی دفعہ لکھ چکا ہوں” آپ جو چاہیں بڑے شوق سے لکھیں“ الخ رہا آپ کااس بندہ کو بُرابھلاکہنا تو اس سے بندہ آپ پر بالکل ناراض نہیں آپ دل کھول کراور بھی جو چاہیں کہہ لیں اللہ تعالی آپ کو خوش رکھے اور مجھے اور آپ کو کتاب وسنت پرعمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے کہ کامیابی اسی میں ہے۔ وَمَن يُطِعِ اللّٰهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِيمًا ابن عبدالحق بقلمہ سرفراز کالونی جی ٹی روڈ گوجرانوالہ 22 ذوالحجہ 1404ھ
Flag Counter