مکتوب نمبر12:
84؍9؍13
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
محترم المقام جناب حافظ صاحب!
سلام مسنون!
گرامی نامہ آپ کاملا۔ مؤرخہ 84؍9؍13کوجواب دے دیاگیا لیکن ایک خط اور ارسال کررہاہوں۔ تاکہ آپ کے دماغ میں کوئی بات بیٹھ جائے۔ چاہیے تو یہ تھا۔ کہ جب تمہارے آقا اس ملک سے گئے تھے تم فتنہ فساد کو ختم کردیتے لیکن تم نے اُن کے جانے کے بعد یہ مہم تیز سے تیز تر کردی۔ تمہارا ہر پمفلٹ اشتہار اور کتابچہ میرے پاس موجود ہے۔ جو تم آئے دن شائع کرتے رہتے ہو۔ تمہیں شرم نہیں آتی۔ تقلید کو تم شرک اور بدعت کہتے ہو۔ مقلدین کو مشرک کہتے ہو۔ انگریزوں کی آمد سے پہلے کی کوئی کتاب پیش کرو۔ جس میں مقلدین کو مشرک اور کافر کہا گیاہو۔ منہ مانگا آپ کو انعام دیا جائے گا۔ کیاامام شافعی رحمۃ اللہ علیہ اور امام مالک رحمۃ اللہ علیہ اور امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ کے مقلدوں کوہی تم مشرک کہتے ہو۔ کہو۔ اگر ہم مشرک ہیں تو ان پر بھی فتویٰ لگاؤ۔ اور ان اماموں پر بھی فتویٰ لگاؤ۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ، امام مسلم رحمۃ اللہ علیہ، امام ترمذی رحمۃ اللہ علیہ، امام نسائی رحمۃ اللہ علیہ، حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ، علامہ عینی، ملا علی قاری، سیدعبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ پر۔
امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ شافعی المسلک ہیں۔ غرض کوئی حنفی ہے اور کوئی شافعی رحمۃ اللہ علیہ، سید عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ، حنبلی المسلک ہیں اور مقلد ہیں۔ اب تم کہو گے کہ یہ کس کتاب میں لکھاہے۔ مولانا عبدالرحمٰن فیصل آبادی نے ان کو غیر مقلد لکھا۔ لیکن اتنا بڑا جھوٹ، وہ مدرسہ دیوبند کا فارغ نہیں تھا۔ ڈھبیل مدرسہ کاپڑھا ہوا ہے۔ اسے جھوٹ بولتے شرم نہ آئی۔ یہ کہتے ہو کہ تم ہم پر الزام لگاتےہو۔ یہ بھی تمہارا جھوٹ ہے۔ کیا آپ
|