مکتوب نمبر11:
11 ستمبر 1984ء
باسمه تعاليٰ
محترم المقام جناب حافظ صاحب!
سلام مسنون!
گرامی نامہ ملا۔ ارادہ تو نہیں تھا کہ آپ کو جواب دوں۔ لیکن آپ کی عادتوں کامجھے پتہ ہے۔ آپ یہ نہ کہیں کہ محمدصالح شکست کھاگیا۔ اس لیے میں یہ خط لکھ رہا ہوں۔ میں نے بہت سےدلائل لکھے۔ لیکن آپ نےکوئی بات نہیں مانی۔ جب دل میں ضداور تعصب ہوتو حق بات سے بھی آدمی انکارکردیتاہے مولوی امجد صاحب اپنی کتاب بہارشریعت حصہ اول ص 63 پر لکھتے ہیں۔ وہابی ایک نیافرقہ ہے جو 1209ءمیں پیداہو۔ آپ کےفرقے کابانی مبانی مولوی عبدالحق بنارسی ہے 1888ء میں آپ نے آقا انگریز سے اہلحدیث سےنام الاٹ کرایا پہلے آپ نے اپنا نام وہابی رکھا۔ پھر لوگ آپ کو غیر مقلد کہنے لگے۔ اور اب تک کہہ رہےہیں۔ میں نےحضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کی روایت پیش کی۔ وہ بھی آپ نے نہیں مانی رقعہ نمبر 9 میں۔ میں نے بہت تفصیل سے مسئلہ لکھا۔ لیکن آپ نے کسی بات کو بھی نہیں مانا۔ جوآیات کریمہ یہودونصاریٰ کے حق میں نازل ہوئیں۔ وہ آپ ہم پر چسپاں کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ تجھے غارت کرے۔ آمین ثم آمین۔
آپ لکھتے ہیں۔ کہ مجھ پر الزام لگاتے ہو۔ یہ بات غلط ہے۔ اس خط میں بھی تم نےامام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ پر حملہ کیا ہے۔ میں آپ کی کتابوں سے سب کچھ ثابت کرسکتاہوں۔ آپ کا فرقہ گستاخ اوربے ادب ہے۔ لوگوں کو بدظن کرنے کے لیے فقہ پر اعتراض کرتے ہو۔ تم تو اپنے بڑوں کو نہیں مانتے۔ اپنے فتوے بھی
|