4۔ آیت مبارکہ”وَاتَّبِعْ سَبِيلَ مَنْ أَنَابَ إِلَيَّ“ الخ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی اتباع کا حکم ہے اور آپ کےنزدیک تقلید اور اتباع ایک ہی چیز ہے تو آپ کےاس نظریہ کے تحت تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بھی مقلد ٹھہرتے ہیں تو فرمائیں آپ واقعی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو مقلد ہی سمجھتے ہیں؟ اثبات اور نفی دونوں صورتوں میں جواب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین ہے نعوذباللہ من ذالک یہ اتباع اور تقلید کو ایک ہی چیز بنانے کانتیجہ ہے۔ (بندہ کا خط نمبر6 ص2)
5۔ آپ نے اپنے تیسرے خط میں” میں امام اعظم ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کامقلد ہوں“ لکھ کر بزعم خود تو آیت مبارکہ”وَاتَّبِعْ سَبِيلَ مَنْ أَنَابَ إِلَيَّ“ الخ پر عمل کیا ہے مگر آپ نے اپنےچوتھے خط میں” میرا اپنا یہ اصول ہے کہ ہر مسئلہ کے لیے سب سے پہلے۔ 1۔ قرآن کریم۔ 2۔ حدیث شریف۔ 3۔ اجماع۔ 4۔ قیاس۔ “ لکھ کر اپنے تیسرے خط والی مندرجہ بالابات کو فراموش کردیاکیونکہ جو انسان ہر مسئلہ کے لیے سب سے پہلے قرآن کریم، حدیث شریف، الخ والے اصول پر چلے وہ تو مجتہد ہوتاہے نہ کہ مقلد ورنہ کہنا پڑے گا کہ حضرت الامام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اوردیگر مجتہدین رحمہم اللہ تعالیٰ اجمعین بھی مقلد ہی تھے نہ کہ مجتہد۔ (بندہ کاخط نمبر 6 ص 2)
میری اس عبارت نیز دیگر عبارات سے واضح ہورہا ہے کہ مجھے اتنا علم ہے کہ مقلد مجتہد نہیں ہوتا اور نہ ہی مجتہدمقلد تو محترم فرمائیں میری اس قسم کی عبارات کو دیکھ پڑھ کر آپ کا فرمانا” آپ کو اتناعلم بھی نہیں کہ مجتہد کسی کامقلد نہیں ہوتا” کیاہے؟
6۔ آپ کا دعویٰ ہے”تقلید اور اتباع ایک ہی چیز ہے“ نیز آپ کا اصول ہے”ہر مسئلہ کے لیے سب سے پہلے قرآن کریم، حدیث شریف، الخ اور یہ امر بالکل واضح ہے کہ مسئلہ” تقلید اور اتباع کا ایک ہی چیز ہونا“ بھی ہرمسئلہ میں شامل ہے لہٰذا آپ کے مندرجہ بالا اصول کےپیش نظر آپ پرلازم ہے کہ اپنے دعویٰ”تقلید اور اتباع ایک ہی چیز ہے“ کی دلیل ” سب سے پہلے قرآن کریم، حدیث شریف“ الخ سے پیش فرمائیں۔ (بندہ کا خط نمبر 6 ص2)
|