Maktaba Wahhabi

111 - 896
حضرت الامام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کو مجتہد لکھا ان سے بطور نمونہ میرے چھٹے خط کےصفحہ نمبر 2 پر نیچے والی آخری سطور میں مرقوم ہے”یقینی بات ہے کہ حضرت الامام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اور دیگر ائمہ مجتہدین مجتہد تھے تارک تقلید تھے۔ “الخ اس عبارت کو پڑھیں اور ذراغور فرمائیں کہ آپ کا بیان جو آپ نے یہ لکھاہے کہ امام صاحب کس کے مقلد تھے آپ کو اتنا بھی علم نہیں کہ مجتہد کسی کامقلد نہیں ہوتا“ کیا ہے؟میرے کسی خط کا حوالہ پیش فرمائیں یا اپنے اس بیان کو واپس لیں۔ آپ نے جواب نہیں دیا اور جولکھا وہ جواب نہیں بندہ کےپہلے خط سےلے کراب تک کئی ایک باتیں ہیں جن کا آپ نےکوئی جواب نہیں دیا اور کئی ایک باتیں ہیں جن کا آپ نے بزعم خود جواب تو دیا ہے مگر وہ آپ کاجواب فی الواقع جواب نہیں چنانچہ صرف تقلید سے متعلق ایسی سب باتوں کی نیچے باحوالہ فہرست دی جارہی ہے اسے غور سے پڑھیں نیز اس ساتویں خط میں مندرجہ بالا اورمندرجہ ذیل تمام باتوں کاجواب ضروردیں ورنہ واضح الفاظ میں ان کی تصدیق وتصویب فرمائیں آخر ماشاء اللہ آپ فروعی مسائل میں حضرت الامام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے مقلد ہونے کےمدعی ہیں، یہ بندہ سائل ومدعاعلیہ ہے اور بات چیت بھی افہام وتفہیم، فہم، اخلاص اور انصاف کےماحول میں ہورہی ہے چنانچہ وہ فہرست تفصیلاً پیش خدمت ہے۔ 1۔ آپ کے مندرجہ بالا(چھٹے خط والی) تحریر سے صاف ظاہر ہے کہ آپ کے ہاں بھی تحقیق تقلید نہیں اور تقلید تحقیق نہیں نیز علماء کاکام تحقیق ہے نہ کہ تقلید اورعوام کا کام تقلیدہے نہ کہ تحقیق ادھر علماء دیوبند بہرحال علماء ہی ہیں عوام نہیں تو آپ کے مندرجہ بالا(چھٹے خط والے) فرمان کی رُو سے ان کاکام تو تحقیق ہوا نہ کہ تقلید حالانکہ آپ خود ہی اپنے دوسرے خط میں تمام علماء دیو بندکو مقلد قراردے چکے ہیں چنانچہ آپ کے دوسرے خط کی وہ عبارت یہ ہے”تمام علماء دیوبند پر اگر تقلید بری ہوتی تو یہ لوگ مقلد نہ ہوتے“۔ تو محترم فرمائیں آپ کی دوسرے
Flag Counter