Maktaba Wahhabi

102 - 896
8۔ آیت مبارکہ” وَاتَّبِعْ سَبِيلَ مَنْ أَنَابَ إِلَيَّ“الخ سے تقلید پر آپ کا استدلال تحقیق ہے یا تقلید؟پہلی صورت میں آپ کی تقلید ختم اور دوسری صورت میں اس استدلال میں جس کی آپ نے تقلید کی اس بزرگ کا اسم گرامی بتانا آپ پر لازم کہیں وہ حضرت الامام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے غیر ہی نہ ہوں۔ 9۔ تقلید کا حکم ابھی تک آپ نے بیان نہیں فرمایاآئندہ ضروربالضرور بیان فرمائیں کہ تقلید آپ کے ہاں فرض ہے؟واجب ہے؟یا مندوب؟نیز یہ بھی واضح فرمائیں کہ آیت مبارکہ” وَاتَّبِعْ سَبِيلَ مَنْ أَنَابَ إِلَيَّ“ الخ کی تقلید پر آپ کے ہاں دلالت کون سی ہے؟قطعی یا ظنی؟تاکہ آپ کے اس استدلال کی قیمت و کیفیت کو کماحقہ جانچا جا سکے توقع ہے جناب میری سب باتوں پر ٹھنڈے دل سے غور فرمائیں گے۔ ان شاء اللہ تعالیٰ۔ آپ لکھتے ہیں”انکار حدیث ترک تقلید کا لازمی نتیجہ ہے“آپ سے پوچھتا ہوں۔ آپ کے نزدیک حضرت الامام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اور دیگر مجتہدین میں تقلید کا وصف تھا یا ترک تقلید کا وصف؟ پہلی صورت میں ان اجتہاد والا وصف ختم اور دوسری صورت میں ان کا منکر حدیث ہونا لازم کیونکہ آپ کے خیال کے مطابق ”انکار حدیث تقلید کا لازمی نتیجہ ہے“اور یقینی بات ہے کہ حضرت الامام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اور دیگر آئمہ مجتہدین مجتہد تھے۔ تارک تقلید تھے منکر حدیث نہیں تھے، دُور جائیے علماء دیوبند کو ہی لیجیے آپ کے ہی فرمان کے مطابق ان کاکام تحقیق ہے اور تحقیق ترک تقلید کے بغیر ہو ہی نہیں سکتی تو کیا آپ علماء دیوبند کو بھی منکر الحدیث ہی خيال کرتے ہیں نہیں ہر گز نہیں لہٰذا انکار حدیث کو ترک تقلید کا لازمی یا غیر لازمی نتیجہ سمجھنا یا کہنا بڑی خطرناک بات ہے۔ میاں نذیر حسین صاحب دہلوی، حافظ عبداللہ روپڑی، مولاناثناء اللہ صاحب امرتسری، مولانا محمد حسین صاحب بٹالوی، مولانا عبدالرحمٰن مبارکپوری رحمہم اللہ
Flag Counter