Maktaba Wahhabi

771 - 896
پر آپ عمل کر ہی نہیں سکتے کیونکہ بعض احادیث متعارض ہیں اور اگر بعض پر عمل کرتے ہیں تو پھر بعض پر دوسرے لوگ بھی عمل کرتے ہیں تو آپ کی خصوصیت کیا ہے کہ آپ تو اہل حدیث بن گئے اوردوسرے اہل کفر بن گئے۔ بایں عقل ودانش بیاید گریست اور جن روایات میں زور سےآمین کہنا آیا ہے تو یہ جہر کبھی کبھی تعلیم کےلیے آپ فرماتے تھے۔ جیسے حافظ ابن القیم نے زادالمعاد میں تصریح فرمائی ہے کہ آمین پوشیدہ ہے البتہ تعلیم کے لیے جہر جائز ہے۔ اب ابن القیم بھی کافر ہوگئے۔ العیاذباللہ سجدہ میں جاتے وقت ہاتھ پہلے زمین پر نہ لگائیں بلکہ پہلے گھٹنے لگائیں اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث میں جو آیا ہے کہ ہاتھ پہلے لگاؤتو امام ترمذی نے اس کو ضعیف کہا ہے۔ امام بخاری نے لکھا ہے اس کی سند متصل نہیں۔ ابن قیم نے لکھا ہے کہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث میں قلب ہے۔ اسی طرح ابن عمر رضی اللہ عنھما کی روایت ہے کہ ہاتھ پہلے لگاؤ۔ اس کو بھی دارقطنی، بیہقی، اور امام احمد بن حنبل نےضعیف ٹھہرایا ہے۔ امام نسائی نے لکھا ہے حدیث منکر!ابوزرعہ نے لکھاہے: اس کی سند میں ابوحاتم ہے اور اس کاحافظہ خراب تھا۔ اور ابن حجر نےمیزان میں یہی بات لکھی ہے۔ امام ابوداؤد نے وائل بن حجر کی روایت نقل کی ہے جس میں ہے کہ گھٹنے پہلے لگاؤ۔ آپ سے درخواست ہے کہ ہر روز آدھ گھنٹہ میرے پاس مدرسہ میں بیٹھا کریں میں ان شاء اللہ خلوص سے احادیثِ رسول کی روشنی میں سمجھادوں گا۔ اللہ آپ کومجھ کو حق پر جینے اور مرنے کی توفیق عطا فرمادیں۔ آمین حمید اللہ عفی اللہ
Flag Counter