Maktaba Wahhabi

759 - 896
پڑھیں۔ 10۔ عاشراً، ہم نے اپنے پہلے رقعہ اور پانچویں رقعہ میں حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ والی روایت کو ناقابل احتجاج قراردینے والے بارہ ائمہ محدثین کےاسماء گرامی گنوائےتھے جن میں سے صرف دوامام احمد بن حنبل اور یحییٰ بن آدم سے متعلق حضرت قاری صاحب نے فرمایا کہ ان دو بزرگوں نے حدیث پر جرح نہیں کی حالانکہ ہم پہلے ثابت کرچکے ہیں کہ ان دو بزرگوں نے بھی فرمایا ہے کہ لفظ( ثُمَّ لَمْ يَعُدْ ) عاصم بن کلیب سے مروی کتاب میں موجود نہیں اور ان کا یہ فرمانا حدیث پر جرح ہی تو ہے تاہم تھوڑی دیر کے لیے ہم تسلیم کرلیتے ہیں کہ ان دو بزرگوں نے حدیث پر جرح نہیں کی لیکن ان دو بزرگوں کے علاوہ دس ائمہ محدثین حضرت الامام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے شاگرد رشید حضرت عبداللہ بن مبارک، امام بخاری، امام ابوداؤد، امام ابوحاتم، حافظ دارقطنی، حافظ ابن حبان، امام دارمی، امام بیہقی حافظ بزار، اور حافظ ابن عبدالبر رحمۃ اللہ علیہم تو حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ والی روایت کو ناقابل احتجاج قراردے ہی رہے ہیں نا تفصیل کے لیے میرا پانچواں رقعہ پڑھیں تو فرمائیں قاری صاحب! آپ کے ان دو بزرگوں کے اس روایت پر جرح نہ کرنے پر زوردینے سے آپ کو فائدہ؟ کیا اس سے آپ کا دعویٰ”منسوخیتِ رفع الیدین“ ثابت ہوگیا؟ نہیں ہرگز نہیں جبکہ اس روایت کے صحیح یاحسن ہونے کو تسلیم کرلینے کی صورت میں بھی اس سے رفع الیدین کی منسوخیت ثابت نہیں ہوتی، تفصیل کے لیے بندہ کا پانچواں رقعہ ضرور پڑھیں۔ توقاری صاحب! بندہ نے آپ کے شرط کو مدنظر نہ رکھنے والے شکوہ کو بھی دورکردیا نیز امام احمد اوریحییٰ بن آدم کا فیصلہ تضعیف اصل کتاب سے پیش کردیا پھر وہ
Flag Counter