Maktaba Wahhabi

743 - 896
حضرت الامام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے مقلد نہ رہے توحضرت صاحب!آپ کا یہ رقعہ بتارہا ہے کہ جس طرح آپ”منسوخیت رفع الیدین“ کو دلائل سے ثابت کرنے میں ناکام رہے اسی طرح آپ اس”منسوخیت رفع الیدین“ کے حضرت الامام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کا قول ہونے کو ثابت کرنے سے بھی عاجز ہی رہے۔ 2۔ ثانیاً، آپ کا قول”کس بات میں مقلد ہوں“ بتارہا ہے کہ آپ کسی بات میں تو حضرت الامام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے مقلد ہیں اور کسی بات میں آپ ان کے مقلد نہیں آخر ایسا کیوں؟آپ لوگ اپنی تقریروں اورتحریروں میں وجوب تقلید کے جو دلائل بزعم خود پیش کیاکرتے ہیں آیا ان میں بھی اس قسم کی دوغلی پالیسی پائی جاتی ہے؟ کہ کسی بات میں تقلید ہے اور کسی میں نہیں؟نیز جن باتوں میں آپ حضرت الامام ابوحنیفہ رحمۃاللہ علیہ کےمقلد نہیں ان باتوں میں تو آپ بھی حضرت الامام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے قول کو رد کرنے او رچھوڑنے والے ٹھہرے تو پھر اگر اہل حدیث حضرات محض قرآن وحدیث کے پیش نظر حضرت الامام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے کچھ اقوال ردکریں اور چھوڑدیں تو پھر وہ قابل ملامت کیوں؟اور آپ کے بعض بھائیوں کے نزدیک وہ اعداد رمل والے شعر کے مصداق کیسے؟ جبکہ آپ بھی اپنے مندرجہ بالا قول”کس بات میں مقلد ہوں“ کی رو سے حضرت الامام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے کچھ اقوال رد کر اور چھوڑدیتے ہیں تو آیا آپ بھی قابل ملامت اور اعداد رمل والے شعر کا مصداق بنے یا نہ۔ 3۔ ثالثاً، آپ کی اس عبارت سے واضح ہورہا ہے کہ آپ”منسوخیت رفع الیدین“ میں حضرت الامام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے تومقلد نہیں تو پھر ہم آپ سے پوچھتے ہیں آیا آپ اس ”منسوخیت رفع الیدین“میں اپنی ذات کے مقلد ہیں یا امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے علاوہ کسی اورشخصیت کے یانہ اپنی ذات کے اور نہ ہی کسی اور شخصیت کے تو ان تین صورتوں سے جوصورت بھی آپ اختیار فرمائیں ہر صورت میں حضرت
Flag Counter