Maktaba Wahhabi

741 - 896
کرتے تو پھر یہ ان کا اپنا ظن ٹھہرا اور مقلد کاظن تو اس کی اپنی ذات کے لیے مستند نہیں چہ جائیکہ وہ اپنے اس ظن کو دوسروں پر ٹھونسنا شروع کردے۔ پھر ان کا یہ ظن بھی وہ ظن ہے جس کی پشت پر کوئی دلیل بھی نہیں۔ 2۔ ثانیاً، تھوڑی دیر کے لیے ہم تسلیم کرلیتے ہیں کہ قاری صاحب سے ہمارا یہ مطالبہ کہ” اس لیے مقلد ہونے کی حیثیت سےقاری صاحب کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے دعویٰ”منسوخیت رفع الیدین“ کو حضرت الامام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ سے ثابت فرمائیں“ خارج عن البحث ہے اور اس سے خروج عن البحث لازم آتاہے لیکن یہ خروج عن البحث والا لازم حرام ہے نہ مکروہ کیونکہ قرآن مجید میں کئی ایک مقامات پر ایسا ہواہے کہ ایک موضوع پر بات چیت کے دوران اس موضوع سےخارج کوئی بات بیان ہوگئی ہے اوراگرآپ”منسوخیت رفع الیدین“ والا قول حضرت الامام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ سے ثابت نہ کریں تو خروج عن التقلید لازم آئے گا اور خروج عن التقلید کے آپ کے نزدیک فرض ہونے کی صورت میں تو حرام اورتقلید کے آپ کےنزدیک واجب ہونے کی صورت میں مکروہ تحریمی تو قصہ مختصر، جوچیز آپ کے خیال کےمطابق بندہ پر لازم آئی یعنی خروج عن البحث وہ حرام ہے نہ مکروہ بلکہ وہ جائز اور درست ہے اور جو چیز آپ پر لازم آئی یعنی خروج عن التقلید وہ حرام ہے یامکروہ تحریمی تو آپ کے اس حرام یامکروہ تحریمی سے بچنے کے لیے صرف دو ہی راہیں ہیں یا تو آپٰ”منسوخیت رفع الیدین“ والاقول حضرت الامام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ سے ثابت فرمائیں یا پھر کم از کم اس مسئلہ میں ان کی تقلید سےرجوع کریں اور صاف صریح اور دوٹوک لفظوں میں لکھیں کہ میں منسوخیت کے مسئلہ میں حضرت الامام ابوحنیفہ کامقلد نہیں ہوں اور یہ گومگو والی حالت چھوڑیں۔ 3۔ ثالثاً، پہلےصفحات اور رقعہ جات اس بات پر شاہد ہیں کہ قاری صاحب اپنے
Flag Counter