Maktaba Wahhabi

736 - 896
بات پر غور کریں آپ کوپتہ چلے گا کہ قاری صاحب نے یہ کان کو اُلٹی جانب سے پکڑنے والا کام کیا ہے یہاں تو بے چارے قاری صاحب قیام سے رکوع اور رکوع سے سجدہ کےموقع پر اپنی کہی ہوئی بات بھی نہ کہہ سکے۔ 2۔ ثانیا ً، قاری صاحب اللہ تعالیٰ سےڈریے اور انصاف کیجئے اگر آپ کی مندرجہ بالا بات کے پیش نظر کوئی صاحب فرمائیں کہ”پہلی رکعت کے دوسرے سجدہ، تیسری رکعت کے دوسرے سجدہ سے اُٹھ کر اور قیام کے اندرسورۃ فاتحہ پڑھ لینے کے بعد کوئی دوسری سورت پڑھنے سے پہلے رفع الیدین نہ کرنے کی کوئی صریح روایت موجود نہیں اس لیے ان تینوں مقاموں پر رفع الیدین نہ سکون فی الصلاۃ کے منافی ہے اور نہ ہی ممنوع اور منسوخ“ تو کیا آپ ان صاحب کی اس بات کو بھی اپنی مندرجہ بالا بات کی طرح دُرست سمجھیں گے جبکہ انصاف اور اللہ تعالیٰ سے ڈر کا تقاضا ہے کہ آپ اپنی اوپر والی بات کو ملحوظ رکھتے ہوئے ان صاحب کی اس مندرجہ بالابات کو بھی درست قراردیں لیکن آپ یہ سب کچھ کہنے اور لکھنے کے باوجود ان صاحب کی بات کو مردود ہی قراردیں گے لہٰذا اسی طرح آپ کی اوپر والی بات بھی غلط، بےبنیاد اور مردود ہے۔ 3۔ ثالثاً، قاری صاحب کی مندرجہ بالا عبارت سے پتہ چل رہا ہے کہ ان کے نزدیک وتروں کی تیسری رکعت میں رفع الیدین نہ کرنے کی غیر صریح روایت موجود ہےکیونکہ انھوں نے صریح کے موجودہونے کی نفی کی ہے۔ اور اگر قاری صاحب کا مقصود صریح اورغیر صریح دونوں کے موجود ہونے کی نفی ہوتاتو وہ روایت کوصریح سے کبھی مقید نہ فرماتے اور اہل علم جانتے ہیں کہ غیر صریح روایت سے بھی مسئلہ ثابت ہوجایاکرتا ہے گو غیرصریح کے صریح کے مخالف ہونے کی صورت میں صریح کوترجیح دی جاتی ہے اور زیربحث مسئلہ میں قاری صاحب کے نزدیک غیر صریح روایت کسی صریح روایت کے مخالف نہیں ہے تو قاری صاحب
Flag Counter