بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
جناب قاضی صاحب!
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
بندہ کا سوال ہے امید ہے جناب جواب دے کر اس کی تسلی کریں گے سوال یہ ہے کہ حضرت الامام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کی تقلید قرآن و حدیث کی روسے فرض ہے یا واجب ہے یا سنت؟
نیز جو شخص حضرت الامام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کی تقلید نہیں کرتا وہ قرآن و حدیث کی روشنی میں کیسا ہے؟(ماسٹر محمد خالد 21؍شوال1401ھ سرفراز کالونی جی ٹی روڈ گوجرانوالہ)
حضرت القاضی(1):
22شوال 1401ھ
ایک حضرت امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کی تقلید کوئی واجب نہیں کہتا اور نفس تقلید کا وجوب قرآن کریم سے ثابت وَتِلْكَ الْأَمْثَالُ نَضْرِبُهَا لِلنَّاسِ ۖ وَمَا يَعْقِلُهَا إِلَّا الْعَالِمُونَ خلاصہ یہ کہ مثالوں پر عمل کرنا تو سب لوگوں پر واجب ہے اور ان کو سمجھنا صرف علم والوں کاکام ہے۔ تو دوسروں پر واجب ہے کہ ان سے پوچھا کہ ان پر عمل۔ (شمس الدین)
حضرت الحافظ(1):
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
22شوال1401ھ کی بات ہے کہ جناب محمد خالد صاحب نے وجوب تقلید کے اثبات میں حضرت القاضی شمس الدین صاحب مدظلہ کا ایک فتوی بندہ کو دکھایا اور اس پر کچھ لکھنے کا مطالبہ کیا جسے اس نے قبول کر لیا۔
تو حضرت قاضی صاحب اپنے اس فتوی میں لکھتے ہیں”نفس تقلید کا وجوب قرآن
|