فَيكون مُنْقَطِعًا) (ج 3 ص 598 باب تحریض النبی صلی اللہ علیہ وسلم علی قیام اللیل والنوافل من غیرایجاب)
لطف یہ ہے کہ امام بیہقی کی معرفۃ کے اسی صفحہ پر اس کے بعد امام مالک کی سائب بن یزید رضی اللہ عنہ کی گیارہ رکعت والی روایت موجود ہے آپ اس کو اس دئیے ہوئے عکس میں پڑھ لیں۔ پھر بھی واضح ہوگیا کہ صاحب رسالہ کا امام مالک کواپنے رسالہ میں یزید بن خصیفہ سے اس اثر کو روایت کرنے والوں میں شمار کرنا بھی غلط ہے جس سے رجوع کا اعلان کرنا ان کے لیے ضروری ہے۔
الحاصل امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کی یزید بن رومان والی یہ موقوف روایت حقیقت میں منقطع ہے جسے یزید بن خصیفہ عن السائب بن یزید کو یزید بن رومان کی جگہ لکھ کر متصل بنایا گیا ہے اب ہم نہیں جانتے کہ صاحب رسالہ حضرت مولانا غلام سرور صاحب اور ان کی طرف سے یہ تحریر لکھ کر میری طرف بھیجنے والے حافظ محمد عارف صاحب دونوں نے یاایک نے عمداً ایسا کیا یا سہواً ان سے ایسا ہوگیا ہے بہرحال یہ کام اپنی جگہ پر انتہائی شنیع ہے دونوں بزرگوں کی ذمہ داری ہے کہ اولین فرصت میں وہ اس غلطی کاازالہ فرمائیں آخر ہم سب نے اللہ تعالیٰ کے سامنے پیش ہونا ہے اللہ تعالیٰ ہم سب کو حق سمجھنے اوراس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین یارب العالمین۔
ابن عبدالحق بقلمہ
گوجرانوالہ
8؍3؍1407ھ
|