Maktaba Wahhabi

494 - 896
(قَالَ الْبَيْهَقِيُّ فِي الْمَعْرِفَةِ السُّنَنِ وَاْلآثَار: أَخْبَرَنَا اَبُوْزَكَرياَّ قَالَ حَدَّثَناَ اَبُوْ الْحَسَنِ الطَّرَائِفِيُّ قَالَ حَدَّثَناَ عُثْمَانُ بْنُ سَعِيْدٍ حَدَّثَناَ يَحْيَي بْنُ بُكَيْرِ قَالَ حَدَّثَناَ مَالِكُّ حَدَّثَنيْ يَزِيدُ بْنُ خُصَيْفَةَ عَنْ السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ: كُنَّا نَقُومُ فِي زَمَنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ - رَضِيَ اللّٰه عَنْهُ - بِعِشْرِينَ رَكْعَةً وَالْوِتْرِ) (رواہ البیہقی فی معرفۃ السنن والآثار قلمی نسخہ ص 367) ہم اس مقام پر معرفۃ السنن والآثار کے قلمی نسخہ کے صفحہ نمبر 367 کا عکس دے رہے ہیں اس کو بغور پڑھیں صاحب رسالہ کی اپنے رسالہ اور اپنی اس تحریر میں رقم کروائی ہوئی سند خورد بین لگا کردیکھنے سے بھی کہیں آپ کو نظر نہیں آئےگی معرفۃ السنن والآثار میں امام مالک کےاوپر سند اس طرح ہے: (عَنْ يَزِيدَ بْنِ رُومَانَ اَنَّه قَالَ " كَانَ النَّاسُ يَقُومُونَ فِي زَمَنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فِيْ رَمَضَانَ بِثَلَاثٍ وَعِشْرِينَ رَكْعَةً ) جیساکہ اس عکس سے ظاہر ہورہا ہے مگر صاحب رسالہ اوران کے محرر دونوں بزرگوں نے سند کےاندر امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کے استاذ یزید بن رومان کو یزید بن خصیفہ سے بدل ڈالا پر معرفۃ کے اسی صفحہ میں اس سے پہلے مذکور محمد بن جعفر والی سند اور روایت نقل کردی تو یوں اس سند کو اپنے خیال کے مطابق بنا کر وہ خوش ہوگئے حالانکہ امر واقع اس طرح نہیں جیساکہ معرفۃ کے اس صفحہ کے عکس سے واضح ہے۔ تو امام مالک رحمۃ اللہ علیہ نے اس موقوف روایت کو یزید بن خصیفہ عن السائب بن یزید سے بیان نہیں کیا ہاں انہوں نے اس کویزید بن رومان سےبیان کیا ہے اور یزید بن رومان نے حضرت عمر بن خطاب کادور پایا ہی نہیں لہٰذا مالک کی یہ روایت بوجہ انقطاع قابل اعتبار نہیں۔ علامہ عینی حنفی عمدۃ القاری میں لکھتے ہیں: ( فَاِنْ قُلْتَ: قَالَ مَالِكٌّ فیْ ِ المُؤطَّاعَنْ يَزِيدَ بْنِ رُومَانَ قَالَ: كَانَ النَّاسُ فِي زَمَنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ يَقُومُونَ فِيْ رَمَضَانَ بِثَلَاثٍ وَعِشْرِينَ رَكْعَةً قُلْتُ: قَالَ الْبَيْهَقِيُّ: وَالثَّلاَثُ هُوَ الْوِتْرُ وَيزِيدُ لَمْ يُدْرِكْ عُمَرَ
Flag Counter