Maktaba Wahhabi

442 - 896
وقال النيموي في آثار السنن‏:‏ ما قاله ابن عبد البر من وهم مالك فغلط جداً، لأن مالكاً قد تابعه عبد العزيز بن محمد عند سعيد بن منصور في سننه، ويحيى بن سعيد القطان عند أبي بكر بن أبي شيبة في مصنفه، كلاهما عن محمد بن يوسف وقالا إحدى عشرة‏.‏ كما رواه مالك عن محمد بن يوسف‏.‏ وأخرج محمد بن نصر المروزي قي قيام الليل من طريق محمد بن إسحاق‏:‏ حدثني محمد بن يوسف عن جده السائب بن يزيد قال كنا نصلي في زمن عمر رضي اللّٰه عنه في رمضان ثلاث عشرة ركعة‏.‏ قال النيموي‏:‏ هذا قريب مما رواه مالك عن محمد بن يوسف أي مع الركعتين بعد العشاءاھ۔ (التعلیق الحسن ص203) 2۔ ترجمہ:ثانیا :علامہ زرقانی نے مؤطا کی شرح میں فرمایا: اس کا قول کہ مالک اس روایت میں اکیلے ہیں صحیح نہیں کیونکہ سعید بن منصور نے ایک دوسری سند کے ساتھ محمد بن یوسف سے بیان کیا اور فرمایا”گیارہ رکعتیں“جس طرح مالک نے فرمایا1ھ(ج1ص239)اور حافظ نے فتح میں فرمایا اس روایت میں ان رکعات کی تعداد مذکور نہیں جوابی بن کعب پڑھاتے تھے اس کے متعلق اختلاف ہے چنانچہ مؤطا میں محمد بن یوسف نے سائب بن یزید سے بیان کیا ہے کہ وہ گیارہ رکعتیں تھیں اور سعید بن منصور نے اسے ایک سند کے ساتھ بیان کیا الخ۔ (ج4ص253) اور صاحب آثار السنن نے فرمایا: ابن عبدالبر نے جو مالک کا وہم بتایا ہے بہت ہی غلط ہے کیونکہ مالک کی متابعت سنن سعید بن منصور میں عبدالعزیز بن محمد نے کی ہے اورمصنف ابن ابی شیبہ میں سعید بن قطان نے کی ہے دونوں نے محمد بن یوسف سے بیان کیا ہے اور گیارہ رکعتیں ذکر کی ہیں جس طرح مالک نے محمد بن
Flag Counter