Maktaba Wahhabi

398 - 896
لاختلاطه اھ۔ وقال صاحب تحفة الاحوذي بعد نقل عبارة التقريب الماضية:وقال في الخلاصة:احد اعلام التابعين قال ابو حاتم :ثقة يشبه الزهري في الكثرة:وقال حميد الرواسي سمع منه ابن عينة بعد ما اختلط :انتهي قلت:هو مدلس صرح به الحافظ في طبقات المدلسين )اه۔ ابو اسحاق سبیعی کوفہ کے ائمہ تابعین اور پختہ راویوں سے ہیں مگر وہ بوڑھے ہو گئے تھے اور انہیں نسیان (بھول)ہو گیا تھا مختلط نہیں ہوئے اور سفیان ابن عیینہ نے ان سے اس حال میں سنا کہ ان میں کچھ تغیر آچکا تھا اور ابو حاتم نے کہا کہ وہ ثقہ ہے کثرت روایت میں زہری کے مشابہ ہے اور فضیل بن غزوان نے کہا کہ ابو اسحاق قرآن مجید ہر تین دن میں پڑھ لیتے تھے اور اس کے غیر نے کہا کہ ابو اسحاق بہت روزے رکھنے والے اور بہت قیام کرنے والے تھے۔ میں کہتا ہوں حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے دور میں پیدا ہوئے اور حضرت علی رضی اللہ عنہ اور اسامہ بن زید رضی اللہ عنہم کو دیکھا اور حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نے ان کا ماہانہ وظیفہ تین سو مقرر فرمایا اور جریر نے مغیرہ سے بیان کیا کہ انھوں نے فرمایا کہ اہل کوفہ کی حدیث ابو اسحاق اور اعمش کے علاوہ کس قدر خراب ہے اور فسوی نے کہا کہ ابن عیینہ نے کہا کہ ہمیں ابو اسحاق نے مسجد میں حدیث بیان کی ہمارے پاس کوئی تیسرا شخص نہ تھا اور فسوی نے کہا تو بعض اہل علم نے کہا کہ وہ مختلط ہو گیا تھا اور محدثین نے اسے ابن عیینہ کے ساتھ ہونے کی صورت میں اس کے اختلاط کی وجہ سے ترک کردیا۔ 1ھ۔ اور صاحب تحفۃ الاحوذی نے تقریب کی گزشتہ عبارت نقل کرنے کے بعد فرمایا کہ خلاصہ میں کہا ہے کہ وہ جلیل القدر تابعین میں سے ایک ہے ابو حاتم نے کہا کہ وہ ثقہ ہے جو کثرت روایت میں زہری کے مشابہ ہے اور حمید رواسی نے کہا ہے کہ ابن
Flag Counter