Maktaba Wahhabi

225 - 896
رمضان میں گیارہ رکعت پراضافہ نہیں فرماتے تھے۔ اور ہمارا اس پر ایمان وعمل ہے ؎ نہ شبنم نہ شب پرستم کہ حدیث خواب گویم چوغلام آفتابم ہمہ ز آفتاب گویم دوسری دلیل حضرت جابر رضی اللہ عنہ کی حدیث: حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حدیث آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے مسجد میں نماز تراویح ادا کرنے سے متعلق ہے۔ لہٰذا پہلے اس حدیث کانقل کرنابے جانہ ہوگا: (عن عائشةَ اُمِّ الْمُؤْمِنْيْنَ أنَّ رَسولَ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عليه وسلَّمَ صَلَّى ذَاتَ لَيْلَةٍ في المَسْجِدِ، فَصَلَّى بصَلَاتِهِ نَاسٌ، ثُمَّ صَلَّى مِنَ القَابِلَةِ، فَكَثُرَ النَّاسُ، ثُمَّ اجْتَمَعُوا مِنَ اللَّيْلَةِ الثَّالِثَةِ أَوِ الرَّابِعَةِ، فَلَمْ يَخْرُجْ إليهِم رَسولُ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰه عليه وسلَّمَ، فَلَمَّا أَصْبَحَ قالَ: قدْ رَأَيْتُ الذي صَنَعْتُمْ ولَمْ يَمْنَعْنِي مِنَ الخُرُوجِ إلَيْكُمْ إلَّا أَنِّي خَشِيتُ أَنْ تُفْرَضَ علَيْكُم وذلكَ في رَمَضَانَ) (متفق عليه) ”ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا سے روایت ہے کہ پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک رات مسجد میں نماز پڑھی تو آپ کی اقتداء میں لوگوں نے بھی نمازپڑھی پھر آئندہ رات آپ نے نماز پڑھی تو لوگ بہت زیادہ ہوگئے۔ پھر لوگ تیسری یا چوتھی رات اکٹھے ہوئے لیکن پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وسلم نہیں آئے۔ جب صبح ہوئی تو آپ نے فرمایا کہ مجھے تمہاری کارکردگی تو معلوم تھی لیکن صرف اس ڈر سے نہیں آیا کہ کہیں تم پر یہ نماز فرض نہ کر دی جائے۔ اور یہ تمام واقعہ رمضان میں ہوا“۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کو چند دن مسجد میں نماز تراویح پڑھائی۔ البتہ اس حدیث میں یہ بیان نہیں ہے کہ نماز کتنی رکعت تھی۔ لیکن دوسری حدیث میں موجود ہے کہ آٹھ رکعت ہی تھی۔ چنانچہ خاتمۃ الحفاظ حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا کی حدیث کی شرح میں فرماتے ہیں:
Flag Counter